واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کا بوئنگ 777 ملائیشیا میں روک لیا گیا
طیارہ ملائیشین کمپنی سے لیز پر حاصل کیا تھا، 4 ملین ڈالرز کی عدم ادائیگی پر طیارے کو اس سے قبل بھی روکا گیا تھا،ذرائع
قومی فضائی کمپنی کے بوئنگ طیارے کو واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث ملائیشیا میں روک لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا بوئنگ 777 طیارہ کوالالمپور ائرپورٹ پر روکا گیا۔ بی ایم ایچ رجسٹریشن نمبر کے حامل طیارے کو ائرپورٹ انتظامیہ نے دوسری بار روکا ہے ۔ طیارہ مقامی عدالت کے احکامات پر 4 ملین ڈالرز واجبات وصولی کے لیے روکا گیا۔
پی آئی اے کی جانب سے کچھ عرصہ قبل ملائیشین کمپنی سے لیز پر ایک طیارہ حاصل کیا گیا تھا ۔ لیز رقم کی عدم ادائیگی پر متعلقہ کمپنی نے واجبات وصولی کے لیے مقامی عدالت حکمنامہ حاصل کیا تھا۔ عدالتی احکامات پر کچھ عرصہ قبل بھی اس بوئنگ طیارے کی ضبطگی کی کارروائی کوالالمپور ائرہورٹ پر کی گئی تھی ۔ بعد ازاں سفارتی چینل کے ذریعے واجبات ادائیگی کی یقین دہانی پر طیارے کو روانگی کی اجازت دی گئی تھی۔
اس کے بعد ایک بار پھر 4 ملین ڈالرز کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے پرواز پر مشتمل طیارے کو اڑان بھرنے سے روک دیا گیا۔پی آئی اے پرواز نمبر پی کے 894 پر مشتمل طیارہ اسلام آباد سے کوالالمپور پہنچا تھا ۔ پرواز پر پائلٹ ،معاون پائلٹ کے علاوہ 10 فضائی میزبان تعینات ہیں ۔ مسافروں کی وطن واپسی کے لیے ئے پی آئی اے نے پی ایچ ایکس رجسٹریشن کا بوئنگ 777 متبادل طیارہ روانہ کیا ہے۔
دوسری جانب کوالالمپور میں طیارہ روکنے کی خبر پر ترجمان پی آئی اے کا مؤقف بھی سامنے آ گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ قومی فضائی کمپنی کا مذکورہ بوئنگ 777 طیارہ پی آئی اے کی اپنی ملکیت ہے ۔ انجن لیزنگ کمپنی نے ملائیشیا کی ایک عدالت میں غلط اعداد و شمار جمع کروا کے حکم امتناع حاصل کیا۔
ترجمان کے مطابق کلیم کی 5۔4 ملین ڈالر کی کل واجب الادا رقم 8۔1 ملین ڈالر تھی جو ادا کی جاچکی تھی ۔ پی آئی اے نے کوالالمپور ے میں وکلا کے ذریعے عدالت سے رجوع کرلیا ہے اور معاملہ اس وقت زیر سماعت ہے ۔اس طرح طیارہ رکوانے اور زبردستی پیسے نکلوانے کے معاملات دنیا میں کہیں دیکھنے میں نہیں آتے، خاص طور پر جب کہ لیزنگ کمپنی اور پی آئی اے دونوں ملائیشیا کی مقامی کمپیناں نہیں ۔
قومی فضائی کمپنی کے ترجمان کے مطابق پی آئی اے نے مذکورہ پرواز کے مسافروں کو متبادل طیارے سے پہلے ہی وطن واپس پہنچا دیا ہے ۔ طیارہ جلد ہی کمرشل پرواز کے طور پر وطن واپسی کے لیے پرواز بھرے گا ۔