عمران خان کی رہائش گاہ کا سرچ وارنٹ غیر مؤثر قرار
ایک بار لیے گئے سرچ وارنٹ ہمیشہ کے لیے نہیں ہوتے، عدالت نے عمران خان کی درخواست پر فیصلہ جاری کردیا
عدالت نے عمران خان کی رہائش گاہ کی تلاشی لینے کا وارنٹ غیر مؤثر قرار دے دیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کی جج عبہر گل نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائش گاہ کے سرچ وارنٹ کی منسوخی کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے عمران خان کے گھر کے سرچ وارنٹ کو غیر مؤثر قرار دے دیا ۔
عدالت نے قرار دیا کہ ایک بار لیے گئے سرچ وارنٹ ہمیشہ کے لیے نہیں ہوتے ۔ انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل نے عمران خان کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سنایا ۔ عمران خان نے گھر کے وارنٹ کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔
قبل ازیں انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں عمران خان کے گھر سرچ وارنٹ کی منسوخی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں کمشنر و ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر افسران عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
دوران سماعت جج عبہر گل نے استفسار کیا کہ کیا سرچ وارنٹ پر عمل کروا لیا ہے؟۔ آپ عمران خان کے گھر کس مقصد کے لیے گئے تھے؟، جس پر کمشنر لاہور نے بتایا کہ ہم زمان پارک کے باہر تجاوزات ہٹانے کے لیے عمران خان کے گھر گئے تھے ۔ ہم نے سرچ وارنٹ پر عملدرآمد آمد تاحال نہیں کیا ۔ عمران خان زمان پارک کے باہر سے تجاوزات ہٹا نے کے لیے رضامند ہوگئے تھے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو عمران خان کے گھر کےسرچ وارنٹ ابھی درکار ہیں، جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ اس بارے میں مہلت دی جائے،افسران سے مشاورت کے بعد جواب دوں گا۔
بعد ازاں عدالت نے ڈی آئی جی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا تھا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کی جج عبہر گل نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائش گاہ کے سرچ وارنٹ کی منسوخی کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے عمران خان کے گھر کے سرچ وارنٹ کو غیر مؤثر قرار دے دیا ۔
عدالت نے قرار دیا کہ ایک بار لیے گئے سرچ وارنٹ ہمیشہ کے لیے نہیں ہوتے ۔ انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل نے عمران خان کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سنایا ۔ عمران خان نے گھر کے وارنٹ کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔
قبل ازیں انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں عمران خان کے گھر سرچ وارنٹ کی منسوخی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں کمشنر و ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر افسران عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
دوران سماعت جج عبہر گل نے استفسار کیا کہ کیا سرچ وارنٹ پر عمل کروا لیا ہے؟۔ آپ عمران خان کے گھر کس مقصد کے لیے گئے تھے؟، جس پر کمشنر لاہور نے بتایا کہ ہم زمان پارک کے باہر تجاوزات ہٹانے کے لیے عمران خان کے گھر گئے تھے ۔ ہم نے سرچ وارنٹ پر عملدرآمد آمد تاحال نہیں کیا ۔ عمران خان زمان پارک کے باہر سے تجاوزات ہٹا نے کے لیے رضامند ہوگئے تھے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو عمران خان کے گھر کےسرچ وارنٹ ابھی درکار ہیں، جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ اس بارے میں مہلت دی جائے،افسران سے مشاورت کے بعد جواب دوں گا۔
بعد ازاں عدالت نے ڈی آئی جی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا تھا۔