
سچن ٹنڈولکر نے 2013 میں کرکٹ کی دنیا کو خیر باد کہہ دیا تھا لیکن ان کا جادو اب بھی سر چڑھ کے بولتا ہے۔ نوجوان کرکٹرz کے وہ ماڈل بلے باز ہیں اور ان کی فٹنس لاجواب ہے۔ کرکٹ کا کون سا شیدائی ہے جو ٹنڈولکر کو نہیں جانتا۔
کرکٹ کیریئر میں کامیابیاں سیمٹنے کے ساتھ ساتھ سچن ٹنڈولکر نے اپنی زندگی میں جو اہداف مقرر کیے اسے حاصل کیا اور ایک قابل رشک زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ایک انٹرویو میں اپنی ان کامیابیوں پر سابق کرکٹر نے کھل کر بات کی۔
ایک سوال کے جواب میں سچن ٹنڈولکر نے کرکٹ کے میدان اور اس سے باہر کی زندگی میں اپنی کامیابیوں کا سہرا فٹنس کو قرار دیا۔
اسٹار بیٹسمین نے فٹنس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فٹنس اور نظم و ضبط کی مدد سے اپنی زندگی کا ہر ہدف حاصل کیا۔ میری کامیابیوں کا راز صرف اور صرف ڈسپلن اور فٹنس ہے۔
سچن ٹنڈولکر نے بتایا کہ وہ بچپن میں ہر وقت کھیلتے رہتے تھے۔ سارے ہی کھیل کھیلتا رہتا تھا اس لیے کسی ایک پر فوکس نہ تھا لیکن پھر میں نے ڈسپلن لانے اور کسی ایک کھیل پر توجہ دی اور کرکٹ کا انتخاب کیا۔
سابق بھارتی کپتان کے بقول کرکٹ میں یہ سیکھا کہ اگر مستقل اور لازاوال کامیابیاں حاصل کرنی ہیں تو فٹنس برقرار رکھنا ضروری ہے اور فٹنس کے لیے ڈسپلن ہونا بہت ضروری ہے۔ یہی دو چیزیں مل کر کامیاب انسان بناتی ہیں۔
سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ آج کل فٹ رہنا فیشن بن گیا ہے لیکن یہ صرف باڈی بنانے یا شکل اچھی کرنے کا نام نہیں بلکہ یہ مکمل حفظان صحت ہے جس کے بارے میں سب کو آگاہ رہنا ضروری ہے۔
اپنے والد کا زکر کرتے ہوئے اسٹار بلے باز نے بتایا کہ سگریٹ کے اشتہارات میں کام کرنے کی کئی پیشکشیں ہوئیں لیکن میرے والد نے تاکید کی کہ سگریٹ نوشی کے فروغ کا حصہ نہ بننا۔
سچن ٹنڈولکر نے بتایا کہ والد کی ہدایت پر آج بھی عمل پیرا ہوں اور سگریٹ کے کسی اشتہار میں کام نہیں کرتا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔