حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا مسودہ آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کردیا

نئے بجٹ سے متعلق دستاویز میں ٹیکس محاصل، قرضوں کی ادائیگیوں، سبسڈیز سمیت اہم اہداف کی تجاویز شامل ہیں، ذرائع

فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے بجٹ کی تجاویز کا مسودہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے ساتھ شیئر کردیا ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے سربراہ چیف نیھتن پورٹرکا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاس کے لئے پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں۔

وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوجائے اسی کوششوں کے تحت اگلے بجٹ سے متعلق ابتدائی تجاویز عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ شیئر کردی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا آئی ایم ایف سربراہ سے رابطہ، بیل آؤٹ پیکیج کیلیے ڈیڈلاک ختم کرنے کا مطالبہ


ذرائع کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ حکومت کی جانب سے اگلے مالی سال کے بجٹ کیلئے تیار کردہ تجاویز کا جائزہ لیکر وزارت خزانہ حکام سے بات چیت کرے گا، نئے بجٹ سے متعلق دستاویز میں ٹیکس محاصل، قرضوں کی ادائیگیوں، سبسڈیز سمیت اہم اہداف کی تجاویز شامل ہیں۔

آئندہ بجٹ میں قرض اور سود کی ادائیگیوں کیلئے 8 ہزار ارب روپے تک مختص کرنے کی تجویز ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان 30 جون تک آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ پروگرام مکمل کرنا چاہتا ہے، جس کے بعد پاکستان اگلے پروگرام کیلئے مذاکرات کا بھی خواہشمند ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سے مذاکرات میں بجٹ پر توجہ مرکوز کی جائے گی، آئی ایم ایف پاکستان چیف

دوسری جانب پاکستان کیلئےآئی ایم ایف کےمشن چیف نیھتن پورٹرکی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہنا ہےکہ پاکستانی حکام سے بات چیت میں مالی سال 2023-24 کے بجٹ پر توجہ مرکوز کی جائے گی،آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاس کیلئے پاکستانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔آئی ایم ایف مشن چیف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی معیادجون کےآخرمیں ختم ہورہی ہے،پاکستانی حکام سےبات چیت میں مالی سال2024کے بجٹ پرتوجہ رکھی جائےگی،پروگرام کےاہداف اورمناسب فنانسنگ کےانتظامات بھی بات چیت کاحصہ ہیں۔۔۔۔
Load Next Story