جنوبی افریقا کا انوکھا مذہبی فرقہ
اس فرقے کے پیروکار خدا کو راضی کرنے کے لیے گھاس کھاتے ہیں
مختلف مذاہب کے پیروکار اپنے اپنے عقیدے کے تحت خدا کو راضی رکھنے کے لیے مختلف طریقۂ عبادت اختیار کرتے ہیں۔
ان میں سے کچھ طریقے بے حد منفرد اور انوکھے ہوتے ہیں، جیسے کہ جنوبی افریقا کے ایک مذہبی فرقے سے تعلق رکھنے والے لوگ خود کو گناہوں سے پاک کرنے اور خدا کو راضی کرنے کے لیے گھاس کھاتے ہیں۔ اس مذہبی فرقے کا روحانی پیشوا لیسیگو ڈینیئل نامی عیسائی پادری ہے۔ لیسیگو کے پیروکار جنوبی افریقی شہر پریٹوریا سے 37 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گارنکوا نامی قصبے کے ایک ہال میں اکٹھے ہوتے ہیں اور اپنے مذہبی پیشوا کے حکم کے مطابق عمل کرتے ہوئے گھاس کھاتے ہیں۔
لیسیگو ڈینیئل کا ایمان ہے کہ گھاس کھانے سے بندہ خدا کے قریب ہوجاتا ہے۔ لیسیگو کے کچھ پیروکاروں کا دعویٰ ہے کہ گھاس کھانے سے انھیں کئی بیماریوں سے بھی نجات ملی ہے۔ تاہم سوشل میڈیا پر اس مذہبی فرقے سے تعلق رکھنے والوں کی تصاویر بھی اپ لوڈ کی جاچکی ہیں جو گھاس کھانے کی وجہ سے بیمار ہوگئے تھے۔ لیسیگو کے اس متنازع طریقۂ عبادت پر جنوبی افریقا کی عیسائی کمیونٹی کی جانب سے تنقید بھی کی جارہی ہے۔
ان میں سے کچھ طریقے بے حد منفرد اور انوکھے ہوتے ہیں، جیسے کہ جنوبی افریقا کے ایک مذہبی فرقے سے تعلق رکھنے والے لوگ خود کو گناہوں سے پاک کرنے اور خدا کو راضی کرنے کے لیے گھاس کھاتے ہیں۔ اس مذہبی فرقے کا روحانی پیشوا لیسیگو ڈینیئل نامی عیسائی پادری ہے۔ لیسیگو کے پیروکار جنوبی افریقی شہر پریٹوریا سے 37 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گارنکوا نامی قصبے کے ایک ہال میں اکٹھے ہوتے ہیں اور اپنے مذہبی پیشوا کے حکم کے مطابق عمل کرتے ہوئے گھاس کھاتے ہیں۔
لیسیگو ڈینیئل کا ایمان ہے کہ گھاس کھانے سے بندہ خدا کے قریب ہوجاتا ہے۔ لیسیگو کے کچھ پیروکاروں کا دعویٰ ہے کہ گھاس کھانے سے انھیں کئی بیماریوں سے بھی نجات ملی ہے۔ تاہم سوشل میڈیا پر اس مذہبی فرقے سے تعلق رکھنے والوں کی تصاویر بھی اپ لوڈ کی جاچکی ہیں جو گھاس کھانے کی وجہ سے بیمار ہوگئے تھے۔ لیسیگو کے اس متنازع طریقۂ عبادت پر جنوبی افریقا کی عیسائی کمیونٹی کی جانب سے تنقید بھی کی جارہی ہے۔