پاکستان کے بعد ریونیو ماڈل پر ایسوسی ایٹ ممالک کو بھی تحفظات

آئی سی سی کے 12 مکمل ممبران مجموعی طور پر 88.81 فیصد لیں گے اور باقی 94 ایسوسی ایٹ ممبران میں تقسیم کیے جائیں گے

آئی سی سی کے 12 مکمل ممبران مجموعی طور پر 88.81 فیصد لیں گے اور باقی 94 ایسوسی ایٹ ممبران میں تقسیم کیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

آئی سی سی کے نئے ریونیو ماڈل پر ایسوسی ایٹ ممبران نے تحفظات ظاہر کردیے، وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ماڈل کھیل کی ترقی کیلیے خطرہ ہے۔

مالی مسائل سے دوچار ایسوسی ایٹ ممبر ممالک کو خدشہ ہے کہ مجوزہ نئے بین الاقوامی ریونیو ڈسٹری بیوشن ماڈل بظاہر کھیل کے سپر پاورز کی حمایت کرتا ہے، اس سے ممکنہ طور پر کھیل کی ترقی رک سکتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق بھارت 38.5 فیصد کا دعویدار ہوگا، آئی سی سی کے 12 مکمل ممبران مجموعی طور پر 88.81 فیصد لیں گے اور باقی 94 ایسوسی ایٹ ممبران میں تقسیم کیے جائیں گے۔


یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی ریونیو، بندر بانٹ نے پاکستانی ماتھے پر شکنیں بڑھادیں

آئی سی سی نے اعداد و شمار پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، حالانکہ جنرل منیجر وسیم خان نے گزشتہ دن کہا کہ تمام ممبران کو مجوزہ ماڈل کے تحت ماضی کے مقابلے میں زیادہ رقم ملے گی۔

پاکستان پہلے ہی اپنی موجودہ شکل میں ماڈل کیخلاف اپنی مخالفت کو واضح کر چکا ہے اور دیگرکرکٹنگ ممالک میں ناراضگی پھیل رہی ہے۔
Load Next Story