آڈیو لیکس سپریم کورٹ نے ججز پر اعتراض کی حکومتی درخواست واپس کردی

ججز پر اعتراضات بنچ کے سامنے ہی اٹھائے جاتے ہیں ،بنچ پر اعتراض کی درخواست رجسٹرار آفس نہیں لیتا، چیف جسٹس


ویب ڈیسک May 31, 2023
ججز پر اعتراضات بنچ کے سامنے ہی اٹھائے جاتے ہیں ،بنچ پر اعتراض کی درخواست رجسٹرار آفس نہیں لیتا، چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس کمیشن کیس میں ججز پر اعتراض کرنے والی حکومتی درخواست واپس کردی۔

وفاقی حکومت نے چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر کیخلاف درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر آڈیو لیک کا مقدمہ نہ سنیں۔

رجسٹرار آفس نے حکومتی درخواست پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ ججز پر اعتراضات بنچ کے سامنے ہی اٹھائے جاتے ہیں ،بنچ پر اعتراض کی درخواست رجسٹرار آفس نہیں لیتا۔

علاوہ ازیں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربنچ نے مبینہ آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔

چیف جسٹس نے سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بینچ پر اٹھائے گئے اعتراض کی سماعت آئندہ ہفتے کریں گے ، حکومت کو پہلے سنیں گے۔

چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے اٹارنی جنرل سے یہ بھی کہا کہ رجسٹرار آفس نے اٹارنی جنرل آفس کی درخواست واپس کر دی ہے ،یہ روایت ہے ججز پر اعتراضات بنچ کے سامنے ہی اٹھائے جاتے ہیں ،بنچ پر اعتراض کی درخواست رجسٹرار آفس نہیں لیتا ۔

عدالت نے آڈیو لیکس کمیشن کیس میں جمع کروائے گئے جوابات پر درخواست گزاروں سے جواب طلب کرتے ہوئے آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کیخلاف درخواستوں پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

واضح رہے وفاقی حکومت اور سیکرٹری انکوائری کمیشن نے تحریری جوابات میں چیف جسٹس پاکستان ،جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر اعتراض اٹھاتے ہوئے نیا بنچ تشکیل دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں