کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کی ادائیگیاں اچانک روک دی گئیں

بلدیاتی اداروں کے جاری کردہ چیک بینکوں نے کنٹریکٹرز کمپنوں کو واپس کرنے شروع کردئیے

فوٹو فائل

کراچی کنسٹرکٹرز ایسوسی ایشن (سندھ ) نے بلدیاتی اداروں کی جانب سے اچانک ادائیگیاں روکنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کنسٹرکٹرز ایسوسی ایشن کا ہنگامہ اجلاس چیئرمین ایس ایم نعیم کاظمی کی زیر صدارت ہوا، جس میں حکومت سندھ کے ٹاؤن اینڈ پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے گذشتہ روز جاری نوٹیفکیشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شرکا نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں اور سائٹ کی ادائیگیاں اچانک روکنے کی وجہ سے کنٹریکٹرز مشکلات میں مبتلا ہوگئے، بلدیاتی اداروں کے جاری کردہ چیک بینکوں نے کنٹریکٹرز کمپنوں کو واپس کرنے شروع کردئیے اور بلدیاتی محکموں نے تمام تعمیر و مرمت کے کاموں کی فائلوں پر کام بند کردیا۔


دوسری جانب سندھ گورنمنٹ کی ڈسٹرکٹ اور صوبائی اے ڈی پی کے فنڈز کے بلوں کی آخری تاریخ 10جون مقرر کی ہے جبکہ ان کی آن لائن بھی تاخیز سے جاری کی گئی جسکی وجہ سے کنٹریکٹرز کے جاری شدہ کاموں میں تکمیل میں تاخیز ی کا اندیشہ ہیں۔

جون کے ماہ میں پورے صوبہ میں کاموں کے شروع ہوجانے کے باعث مٹیریل کی قلت کا سامنا ہے۔ لہٰذا اجلاس میں ان دونوں معاملات پرحکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اے ڈی پی کے تمام بلوں کی تاریخ گزشتہ سالوں کی طرح 28 جون تک اضافہ کیا جائے اور پی اینڈ ڈی کی جانب سے بلدیاتی اداروں اور بنکوں کو لکھے جانے والے خط کوفوری واپس لیا جائے۔

اجلاس میں ایسوسی ایشن کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اراکین کے علاوہ مثاثرہ کنٹریکٹرز نے بھی شرکت کی۔
Load Next Story