نو مئی واقعات میں گرفتار ’وزیراعظم‘ بے گناہ نکلا
پولیس نے وزیراعظم کو پی ٹی آئی کا سرگرم کارکن قرار دے کر گرفتار کیا تھا
نو مئی کے واقعات کے الزام میں پی ٹی آئی کا سرگرم کارکن قرار دے کر گرفتار کیا جانے والا شخص مالشیا نکلا جس کا تحریک انصاف یا توڑ پھوڑ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ سٹی کی حدود لیاقت روڈ سے 9 مئی کے ہنگاموں توڑ پھوڑ گھیراؤ جلاؤ کیس میں گرفتار 'وزیر اعظم' تحریک انصاف کے سرگرم کارکن کی بجائے مالشیا نکلا،جو کال کرنے پر شہر کے ہوٹلوں میں جاکر سرسوں کے تیل سے تھکے ہارے افراد کی مالش کرتا تھا اور گرفتاری سے ایک ماہ قبل میلسی ڈسٹرکٹ وہاڑی سے مزدوری کے لیے راولپنڈی آیا تھا۔
ذرائع کے مطابق لیاقت روڈ، لیاقت باغ ،چلڈرن پارک کمیٹی چوک اور مقامی ہوٹلوں میں وہاڑی کے مستقل رہائشی 4 مالشیوں نے بیان حلفی تحریر کر کے ڈپٹی کمشنر اور سٹی پولیس آفیسر کو پیش کر دئیے ہیں۔ ان چار مالشیوں محمد عمران، خضر عباس، محمد بشیر اور محمد عمران نے اپنے الگ الگ بیانات حلفی میں بتایا ہے کہ وہ گزشتہ ایک سے دو سال سے راولپنڈی میں مالش کا کام کر کے رزق حلال کماتے ہیں، وہ لیاقت باغ ، لیاقت روڈ پر واقع ہوٹلوں میں جاکر لوگوں کی مالش کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پُرتشدد ہنگاموں میں ملوث 'وزیراعظم' گرفتار، اڈیالہ جیل منتقل
بیان حلفی میں لکھا گیا ہے کہ 'وزیر اعظم ولد اللہ رکھا بھی مالشیا ہے، یہ وہاڑی میں فارغ تھا اسے ایک ماہ قبل ہم نے مالش کے لئے وہاڑی سے راولپنڈی بلوایا، لیاقت روڈ کے مقامی ہوٹلوں سے اس کی کوئی بھی انکوائری اور تصدیق کر سکتا ہے یہ ہمارا کاروبار ہے اسی سے ہم روزگار کما کر فیملی کا پیٹ پالتے ہیں۔
واضح رہے کہ تھانہ سٹی پولیس نے 10 مئی کو وزیر اعظم ولد اللہ رکھا کو گرفتار کیا پہلے 7 دن کے لئے نظر بند کیا گیا پھر اس کے بعد 9 مئی کو ہنگاموں کا مقدمہ درج کر لیا۔ بیان حلفی دینے والوں نے کہا ہے کہ 'وزیراعظم' بے گناہ اور اُس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے، اگر وہ نو مئی کے کسی مظاہرے، جلاؤ گھیراؤ میں شریک ہے تو اُس کے ثبوت دکھائے جائیں، اس صورت میں ہم بیان حلفی واپس لے لیں گے، ساتھیوں نے اپنے بیان حلفی میں لکھا کہ وزیر اعظم کے مقامی تھانے میلسی پولیس سے بھی انکوائری کرائی جاسکتی ہے، لہذا اسے جیل سے رہا کیا جائے مقدمہ سے مکمل انکوائری بعد ڈسچارج کیا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ سٹی کی حدود لیاقت روڈ سے 9 مئی کے ہنگاموں توڑ پھوڑ گھیراؤ جلاؤ کیس میں گرفتار 'وزیر اعظم' تحریک انصاف کے سرگرم کارکن کی بجائے مالشیا نکلا،جو کال کرنے پر شہر کے ہوٹلوں میں جاکر سرسوں کے تیل سے تھکے ہارے افراد کی مالش کرتا تھا اور گرفتاری سے ایک ماہ قبل میلسی ڈسٹرکٹ وہاڑی سے مزدوری کے لیے راولپنڈی آیا تھا۔
ذرائع کے مطابق لیاقت روڈ، لیاقت باغ ،چلڈرن پارک کمیٹی چوک اور مقامی ہوٹلوں میں وہاڑی کے مستقل رہائشی 4 مالشیوں نے بیان حلفی تحریر کر کے ڈپٹی کمشنر اور سٹی پولیس آفیسر کو پیش کر دئیے ہیں۔ ان چار مالشیوں محمد عمران، خضر عباس، محمد بشیر اور محمد عمران نے اپنے الگ الگ بیانات حلفی میں بتایا ہے کہ وہ گزشتہ ایک سے دو سال سے راولپنڈی میں مالش کا کام کر کے رزق حلال کماتے ہیں، وہ لیاقت باغ ، لیاقت روڈ پر واقع ہوٹلوں میں جاکر لوگوں کی مالش کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پُرتشدد ہنگاموں میں ملوث 'وزیراعظم' گرفتار، اڈیالہ جیل منتقل
بیان حلفی میں لکھا گیا ہے کہ 'وزیر اعظم ولد اللہ رکھا بھی مالشیا ہے، یہ وہاڑی میں فارغ تھا اسے ایک ماہ قبل ہم نے مالش کے لئے وہاڑی سے راولپنڈی بلوایا، لیاقت روڈ کے مقامی ہوٹلوں سے اس کی کوئی بھی انکوائری اور تصدیق کر سکتا ہے یہ ہمارا کاروبار ہے اسی سے ہم روزگار کما کر فیملی کا پیٹ پالتے ہیں۔
واضح رہے کہ تھانہ سٹی پولیس نے 10 مئی کو وزیر اعظم ولد اللہ رکھا کو گرفتار کیا پہلے 7 دن کے لئے نظر بند کیا گیا پھر اس کے بعد 9 مئی کو ہنگاموں کا مقدمہ درج کر لیا۔ بیان حلفی دینے والوں نے کہا ہے کہ 'وزیراعظم' بے گناہ اور اُس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے، اگر وہ نو مئی کے کسی مظاہرے، جلاؤ گھیراؤ میں شریک ہے تو اُس کے ثبوت دکھائے جائیں، اس صورت میں ہم بیان حلفی واپس لے لیں گے، ساتھیوں نے اپنے بیان حلفی میں لکھا کہ وزیر اعظم کے مقامی تھانے میلسی پولیس سے بھی انکوائری کرائی جاسکتی ہے، لہذا اسے جیل سے رہا کیا جائے مقدمہ سے مکمل انکوائری بعد ڈسچارج کیا جائے۔