پرویز الہیٰ کی گرفتاری کیسے ممکن ہوئی اندرونی کہانی سامنے آگئی
اندرونی کہانی کے مطابق پرویز الٰہی فیملی اور بچوں کا سہارا لیکر گلگت بلتستان فرار ہونے والے تھے ، جس کے لیے انہوں نے ڈرائیور کو تیار رہنے کی ہدایت کی تھی۔
ڈرائیور نے پولیس کو بیان دیا کہ پرویز الہیٰ گرفتاری سے بچنے کے لیے گھر سے چار گاڑیوں کے قافلے سے ساتھ نکلے۔
صدر تحریک انصاف پرویز الہی کو گھر سے باہر نکلتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔۔
[video width="640" height="480" mp4="https://www.express.pk/2023/06/whatsapp-video-2023-06-01-at-7.48.37-pm-1685633788.mp4"][/video]
اس پر پولیس کو شک ہوا تو اہلکاروں نے گاڑی کا شیشہ توڑنے کی کوشش کی، اس دوران پرویز الہیٰ باہر نکلے اور اپنی گاڑی پر جانے کا اسرار کیا۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی گرفتار
پولیس نے پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے کے بعد سرکاری گاڑی میں اینٹی کرپشن کے دفتر منتقل کیا۔
واضح رہے کہ پولیس نے پرویز الہیٰ کی گرفتاری کے لیے اُن کے گھر کے اطراف میں گزشتہ 8 روز سے نفری تعینات کی ہوئی تھی، جب کہ اس دوران دو بار گھر کی چیکنگ بھی ہوئی تاہم اُن کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔
پولیس کو لوکیٹر کی مدد سے اس بات کی تصدیق ہوگئی تھی کہ پرویز الہیٰ گھر پر ہی موجود ہیں اور پولیس کو شام میں مخبر کی یہ بھی اطلاع موصول ہوئی تھی کہ وہ آج شام گھر سے گلگت بلتستان کیلیے روانہ ہورہے ہیں، جس پر سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ خود ظہور پیلس پہنچے اور اپنی نگرانی میں سارا ایکشن کروایا۔