کراچی میں امریکی قونصلیٹ پر دھاوا پولیس سے جھڑپیں 7گاڑیاں بینک اور چوکی نذر آتش

عمارت پر پتھرائو، گارڈز اور پولیس کی فائرنگ، شیلنگ،47 اہلکار زخمی،مائی کلاچی روڈ میدان جنگ بنارہا


Staff Reporter September 17, 2012
کراچی میں مشتعل مظاہرین امریکی قونصل خانے کے گیٹ پر پتھرائو کررہے ہیں ،چھوٹی تصویر میںایک پولیس موبائل پر لاٹھیاں برسائی جارہی ہیں جبکہ دوسری میں آگ لگی ہوئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

گستاخانہ فلم کے خلاف کراچی سمیت ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ اتوار کو بھی جاری رہا۔

کراچی میں مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی کے شرکا نے امریکی قونصلیٹ پر دھاوا بول دیا،پولیس کی جانب سے واٹر کینن کے استعمال ، لاٹھی چارج ، شیلنگ ، فائرنگ اور ایک درجن سے زائد افراد کے زخمی ہونے کے خلاف مشتعل افراد نے نمائش چورنگی ایم اے جناح روڈ پر پولیس کے خلاف دھرنا دیا، اس موقع پر نامعلوم مشتعل افراد نے 4 پولیس موبائلیں سمیت 7 گاڑیوں،ایک سی این جی پمپ ، نجی بینک اور ٹریفک پولیس کی چوکی کو نذرآتش کردیا،شر پسندوں کی فائرنگ اور تشدد سے 47 پولیس اہلکار بھی زخمی ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے متنازع فلم کے خلاف نمائش چورنگی سے نکالی جانے والی ریلی کے شرکا کو امریکی قونصل خانے جانے سے روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج ، شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی گئی، اس دوران مائی کلاچی روڈ کا علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا جبکہ اس موقع پر نامعلوم افراد کی جانب سے بھی فائرنگ کی گئی دوطرفہ فائرنگ کے نتیجے میں علی رضا تقوی ، شاہد رضا ، عباس حیدر ، کومیل ، امر بھائی ، محمد رمضان ، احسن ، فہیم حسین ،سمیت ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ نامعلوم افراد کی فائرنگ کی زد میں آکر 4 پولیس اہلکار سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جنھیں فوری طور پر سول اسپتال لے جایا۔

سول اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر آفتاب چنڑ نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ زخمی ہونے والی ریلی کے شرکاء کو اسپتال لایا گیا تھا تاہم یہاں سے مشتعل افراد پولیس کارروائی کے بغیر نجی اسپتال لے گئے ، مشعل افراد کی جانب سے ریلی پر پولیس کی فائرنگ ، تشدد اور ہلاکت و زخمی کرنے کے خلاف نمائش چورنگی پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اس موقع پر نامعلوم افراد نے ایم اے جناح روڈ اور مرزار قائد کے قریب شاہراہ قائدین پر پولیس کی 4 موبائلوں کو نذر آتش کرنے کے علاوہ گرومندر پر ایک بس جبکہ سی بریز پلازہ کے قریب 2 گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا ، ہنگامہ آرائی کے دوران نامعلوم افراد نے ایک سی این جی پمپ اور نجی بینک میں بھی توڑ پھوڑ کرنے کے بعد اسے نذر آتش کر دیا۔

گارڈن ہیڈ پولیس ہیڈ کوارٹر میں تعینات ڈی ایس پی ایم ٹی کے ریڈر پولیس اہلکار سید محمد طارق ذاکر کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ کیپری سینما کے قریب کورنگی تھانے کے اے ایس آئی شبیر احمد ولد اکبر کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کا ریوالور چھین کر لے گئے، نمائش چورنگی کے قریب بھی پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا،پولیس کے مطابق ایم ٹی خان روڈ اور ایم اے جناح روڈ پر فائرنگ سے4 جبکہ تشدد سے 43 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جس میں سے 5 کی حالت تشویشناک ہے۔

پولیس کی جانب سے شرپسندوں کو منتشر کرنے کے لیے شدید فائرنگ کی گئی جس کے جواب میں نامعلوم افراد کی جانب سے بھی فائرنگ کی گئی جس کے باعث نمائش اورسولجر بازار سمیت ملحقہ علاقے فائرنگ سے گونج اٹھے اور علاوہ مکین گھروں میں محصور ہوگئے، ابو الحسن اصفہانی روڈ عباس ٹاؤن ، ملیر جعفر طیار سوسائٹی میں بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے دکانیں اور دیگر کاروبار بند کرا دیا ،مجلس وحدت المسلمین کے تحت گستاخانہ فلم کی اشاعت کے خلاف نکالی جانے والی ریلی میں شریک ہزاروں مرد و خواتین نمائش چورنگی سے ہوتے ہوئے ٹاور پہنچے اور نٹی جیٹی پل کے ذریعے امریکی قونصل خانے جانے کے لیے مولوی تمزالدین خان روڈ پر جمع ہونا شروع ہوگئے، پولیس نے بحریہ کمپلیکس کے سامنے کنٹینر لگا کر مولوی تمیز الدین خان روڈ کو بلاک کردیا تھا۔

اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موجود تھی، پولیس نے مذاکرات کے ذریعے مظاہرین کو امریکی قونصل خانہ جانے سے روکنے کی کوشش کی تاہم سیکڑوں نوجوانوں نے پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے قونصل خانے کی جانب مارچ شروع کردیا، پولیس نے اس موقع پرمظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے برسائے اور ہوائی فائرنگ کی تاہم مظاہرین امریکی قونصل خانے کے ایک مرکزی گیٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے، مظاہرین نے قونصل خانے کے اندر پتھر پھینکے جبکہ چند افراد نے گیٹ پر چڑھ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی، اس موقع پر قونصل خانے کے سیکیورٹی گارڈز اور پولیس نے شدید ہوائی فائرنگ کی، مشتعل مظاہرین نے قونصل خانے کے انتہائی قریب واقع ٹریفک پولیس کی چوکی کو نذر آتش کردیا۔

ایس ایس پی سائوتھ کی سربراہی میں آنے والی پولیس کی مزید نفری نے مظاہرین پر عقب سے آنسو گیس کے گولے برسائے اور ہوائی فائرنگ کی تو مظاہرین نے قونصل خانے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئے، اس دوران چار سے زائد مظاہرین، پولیس اہلکار اور ایک رینجرز اہلکار بھی زخمی ہوگیا، چند زخمی مظاہرین کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔دریں اثناء ریلی کے شرکاء سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما مولانا امین شہیدی، مولانا صادق رضا نقوی اور آئی ایس او کے محمد رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گستاخانہ فلم اسلام و مسلمانوں کیخلاف امریکا و اسرائیل کی گھنائونی سازش ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

علاوہ ازیں مولانا امین شہیدی نے رات گئے محفل شاہ خراساں میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریلی پر فائرنگ کی شدید مذمت کی اور تین روزہ سوگ کا اعلان کیا انھوں نے کہا کہ کراچی سمیت پورے ملک میں تین روز تک احتجاج کیا جائے گا جبکہ پیر کو ریلی پر فائرنگ کیخلاف ملک گیر احتجاج ہوگا،انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امریکی سفارتخانوں کو بند کیا جائے،تمام گرفتار کارکنان کو رہا کیا جائے اور فائرنگ اور شیلنگ کا حکم دینے والے افسران اور امریکی قونصل جنرل کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے ۔ بعدازاں مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او کے تحت رات گئے ایم اے جناح روڈ پر دیا جانے والا دھرنا ختم کردیا گیا ۔

علاوہ ازیں حیدرآباد میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا،مذہبی، سیاسی، سماجی و تاجر تنظیموں سمیت اہلیان شہر کی جانب سے پر امن احتجاج کا سلسلہ جاری تھا کہ دوپہر کے وقت ٹاور مارکیٹ چوک پر کیے جانے والے احتجاج کے دوران نامعلوم افراد نے ہوائی فائرنگ شروع کر دی اور ڈنڈے مار مار کر ٹاور مارکیٹ، اناج منڈی اور اس کے گردو نواح میں زبردستی دکانیں بند کرانا شروع کر دیں جس کے بعد مشتعل افراد لاٹھیوں، ڈنڈوں سے لیس ہو کر شہر بھرکے مختلف بازاروں ، مارکیٹوں میں پھیل گیے اور انھوں نے وہاں دکانداروںکو ڈنڈے مارکر دکانیں بند کرانا شروع کر دیں جبکہ جگہ جگہ ٹائرز،کچرے کے ڈھیر، ناکارہ اشیاء بجلی کے کھمبوں پر لگے فلمی پوسٹرز اور بینرز اتارکر انھیں نذر آتش کیا۔

سٹی پولیس اسٹیشن سے محض 200 قدم کے فاصلے پر مشتعل نوجوانوں نے احتجاجی ریلی نکالی اور دکانیں بند کرانے کے لیے ہوائی فائرنگ کر دی جس سے بھگڈر بھی مچ گئی، اسی دوران موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم نقاب پوش افراد نے بھی آکر اچانک فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دکان پر کام کرنے والا 34 سالہ لال خان سولنگی سر میںگولی لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ متوفی بیہن موری زیل پاک کے علاقے کا رہائشی تھا۔ دوسری جانب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایمبولینس ڈرائیور نوجوان عامر مسیح جو اپنی والدہ کو اسٹیشن روڈ پر واقع چرچ چھوڑنے آیا تھا ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوگیا۔

جب کہ فائرنگ سے چرچ کے شیشے بھی ٹوٹ گئے فائرنگ کی اطلاع پر پولیس کی نفری وہاں پہنچ گئی جنھوں نے ایمبولینس کے ذریعے زخمی اور لاش کو سول اسپتال منتقل کیا جہاں ضروری کارروائی کے بعد لاش کو ورثاء کے حوالے کردیا گیا جبکہ زخمی کی حالت تسلی بخش بتائی جاتی ہے۔دریں اثناء، لاہور، ملتان، جہلم، سرگودھا، راولپنڈی، اسلام آباد، سکھر، کوئٹہ، پشاور سمیت چھوٹے بڑے شہروں، قبائلی علاقوں اور آزاد کشمیر میں لاکھوں عاشقان رسول سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین نے امریکی صدر کے پتلے اور امریکی پرچم نذرآتش کیے لاہور میں جماعۃ الدعوۃ کے زیراہتمام چوک نیلاگنبد سے مسجد شہداء مال روڈ تک حرمت رسولؐ مارچ کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

اس دوران مذہبی وسیاسی جماعتوں کے قائدین، جید علماء کرام نے متفقہ طور پر لانگ مارچ کا اعلان کر دیا، پروفیسر حافظ سعید، اعجاز الحق، حافظ عبدالرحمٰن مکی، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، مولانا امیر حمزہ، قاری زوار بہادر، مولانا امجد خاں ودیگر رہنمائوں نے کہا کہ جلد آل پارٹیزکانفرنس بلاکر اہم فیصلے کیے جائیں گے، توہین آمیز فلم بنانے اور چلانے والوں کو پھانسی دی جائے اور عالمی سطح پر تمام انبیاء کی شان میں گستاخی کی سزا موت کا قانون پاس کیا جائے، مسلم حکمران او آئی سی اور سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کریں جبکہ امریکہ کا سفارتی اور اقتصادی بائیکاٹ کیا جائے اور اس سے کئے تمام معاہدات ختم کیے جائیں۔

ادھر سنی اتحاد کونسل کے مفتیوں نے توہین آمیز فلم بنانے کے عمل میں شریک تمام افراد کو واجب القتل قرار دینے کا فتویٰ جاری کر دیا ہے۔ فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ گستاخِ رسول کی سزا صرف موت ہے اور اس عقیدے پر تمام اُمت مسلمہ متفق ہے۔ دریں اثناء کونسل نے احتجاجی تحریک تیز کرنے کیلئے کل تنظیماتِ اہلسنّت کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا ہے۔ علاوہ ازیں جے یو آئی کے امیر مو لانا فضل الرحمٰن کی اپیل پر لاہور سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں، لاہور میں مظاہرین نے امریکی سفارتخانے کے سامنے امریکی پرچم اور صدر اوباما کے پتلے جلائے اور نعرے بازی کی۔ دریں اثناء پاکستان بار کونسل کی کال پر آج ملک بھر کے وکلاء عدالتوں کا بائیکاٹ کرینگے جبکہ امریکا کیخلاف قرادادیں منظور کر کے اقوام متحدہ کو بھجوائی جائیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں