ایف بی آر کی ریونیو وصولی میں 16 فیصد اضافہ ہدف پورا نہ ہو سکا
66 کھرب کے ہدف کے مقابلے میں62 کھرب وصول،کسٹم ڈیوٹیز میں 18فیصد کمی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو محصولات وصولی کا ہدف پورا کرنے میں ناکام ہو گیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو، آئی ایم ایف کے ساتھ 2023 کے لیے طے کردہ محصولات وصولی کا ہدف پورا کرنے میں ناکام ہوگیا۔ 66 کھرب 40 ارب ہدف کے مقابلے میں 62 کھرب 10 ارب روپے وصول کیے گئے۔
ایف بی آر ہدف سے 430 ارب یا چھ اعشاریہ47 فیصد پیچھے رہا۔ تاہم ٹیکس حکام نے کہا کہ گزشتہ مالی سال 2022 جولائی تا مئی کے ریونیو53 کھرب 69 ارب روپے کے مقابلے میں16 فیصد اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی اقدامات سے ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوا، وزارت خزانہ کی ماہانہ آؤٹ لک جاری
عبوری اعداد و شمار کے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ محصولات کی وصولی میں درآمدات کی کمی کے ساتھ سیلز ٹیکس وصولی میں کمی دیکھی گئی۔ مئی میں621 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 572 ارب روپے وصولی رہی۔
ایف بی آر فیلڈ فارمیشنوں کیلئے مالی سال کے آخری مہینے جون میں سالانہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اتنے بڑے خلا کو پورا کرنا ایک مشکل کام ہوگا۔ مئی کی مجموعی ریکوری میں گزشتہ سال کے 495 ارب روپے کے مقابلے میں15.5 فیصد اضافہ ہوا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو، آئی ایم ایف کے ساتھ 2023 کے لیے طے کردہ محصولات وصولی کا ہدف پورا کرنے میں ناکام ہوگیا۔ 66 کھرب 40 ارب ہدف کے مقابلے میں 62 کھرب 10 ارب روپے وصول کیے گئے۔
ایف بی آر ہدف سے 430 ارب یا چھ اعشاریہ47 فیصد پیچھے رہا۔ تاہم ٹیکس حکام نے کہا کہ گزشتہ مالی سال 2022 جولائی تا مئی کے ریونیو53 کھرب 69 ارب روپے کے مقابلے میں16 فیصد اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی اقدامات سے ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوا، وزارت خزانہ کی ماہانہ آؤٹ لک جاری
عبوری اعداد و شمار کے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ محصولات کی وصولی میں درآمدات کی کمی کے ساتھ سیلز ٹیکس وصولی میں کمی دیکھی گئی۔ مئی میں621 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 572 ارب روپے وصولی رہی۔
ایف بی آر فیلڈ فارمیشنوں کیلئے مالی سال کے آخری مہینے جون میں سالانہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اتنے بڑے خلا کو پورا کرنا ایک مشکل کام ہوگا۔ مئی کی مجموعی ریکوری میں گزشتہ سال کے 495 ارب روپے کے مقابلے میں15.5 فیصد اضافہ ہوا۔