لاہور کے اہم تاریخی مقامات کا انتظامی کنٹرول والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے سپرد

مقامات میں مقبرہ جہانگیر، نورجہاں، آصف جاہ، اکبری سرائے، شالامار باغ، مقبرہ قطب الدین ایبک اور مقبرہ انارکلی شامل ہیں

فوٹو : ایکسپریس نیوز

محکمہ سیاحت و آرکیالوجی پنجاب نے نگراں حکومت کی ہدایت پر لاہور کے اہم تاریخی مقامات کا انتظامی کنٹرول شعبہ آرکیالوجی سے لیکر والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے سپرد کر دیا ہے۔

پنجاب کی نگراں حکومت نے گزشتہ دنوں یہ فیصلہ کیا تھا کہ لاہور کے اہم تاریخی مقامات جن میں مقبرہ جہانگیر، مقبرہ نورجہاں، مقبرہ آصف جاہ، اکبری سرائے، شالامار باغ، مقبرہ قطب الدین ایبک اور مقبرہ انارکلی شامل ہیں ان مقامات کی بہتر کنزرویشن اور دیکھ بھال کے لیے والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے سپرد کر دیا جائے۔

اس فیصلے کی روشنی میں آج ان تاریخی مقامات کا انتظامی کنٹرول والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔


نگراں حکومت کے اس فیصلے کے خلاف پنجاب آرکیالوجی کے ملازمین نے لاہور ہائیکورٹ میں رٹ دائر کر رکھی ہے جس میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نگراں حکومت کا یہ اختیار نہیں کہ وہ اس طرح کے انتظامی فیصلے کرسکے تاہم اس کیس کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں آیا ہے۔

اس حوالے سے سیکریٹری سیاحت و آثار قدیمہ پنجاب ظہیر حسن نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ''یہ فیصلہ نگراں حکومت کی ہدایات پر کیا گیا ہے اور اس حوالے سے کیس لاہور ہائیکورٹ میں ہے، اگرعدالت کی طرف سے اس اقدام کے خلاف فیصلہ آتا ہے تو یہ مقامات واپس پنجاب آرکیالوجی کے سپرد کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل درآمد ہوگا۔

سیکریٹری سیاحت اور آرکیالوجی کی طرف سے ڈی جی آرکیالوجی کو بھیجے گئے نوٹی فکیشن میں ہدایات کی گئی ہیں کہ وہ ان تمام مقامات سے اپنا عملہ واپس بلا لیں۔ اس سے قبل لاہور کے تاریخی شالامارباغ، مسجد وزیرخان، تاریخی دروازوں کا انتطام پہلے ہی والڈسٹی آف لاہوراتھارٹی کے پاس ہے۔
Load Next Story