روس ایران افغانستان سے اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت کا طریقہ کار جاری

دودھ، گوشت، مچھلی، پھل، سبزیاں، چاول، بیکری آئٹمز، نمک، آئل، پرفیوم اور کاسمیٹکس اور دیگر کی بارٹر تجارت ہوسکے گی

دودھ، گوشت، مچھلی، پھل، سبزیاں، چاول، بیکری آئٹمز، نمک، آئل، پرفیوم اور کاسمیٹکس اور دیگر کی بارٹر تجارت ہوسکے گی (فوٹو : فائل)

حکومت نے روس، ایران، افغانستان سمیت دیگر ممالک سے بارٹر ٹریڈ کا طریقہ کار جاری کردیا، ریاستی ملکیت اور نجی ادارے اشیاء کے بدلے اشیاء کی تجارت کر سکیں گے تاہم نجی اداروں کا ایف بی آر کی ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل ہونا لازمی ہوگا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارتِ تجارت کے جاری کردہ ایس آر او 642 (i) /2023 جاری کے مطابق پاکستان سنگل ونڈو سسٹم اور امپورٹ ایکسپورٹ کا لائسنس بھی بنیادی شرط میں شامل ہے، اشیاء کی تجارت کیلئے ایف بی آر کے آن لائن پورٹل کے ذریعے درخواست دینی ہوگی، اشیاء کی تجارت کیلئے متعلقہ ملک میں پاکستانی مشن سے تصدیق بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔

پاکستان سے دودھ، کریم، انڈے، سیریل، گوشت، مچھلی کی مصنوعات، پھل، سبزیاں، چاول، بیکری آئٹمز، نمک، آئل، پرفیوم اور کاسمیٹکس، کیمیکل، پلاسٹک، ربڑ، چمڑا، لکڑی کی مصنوعات ایکسپورٹ کی جاسکیں گی۔


وزارت تجارت حکام کے مطابق پیپر، فٹ ویئر، لوہا، اسٹیل، تانبا، ایلومینئم اور کٹلری بھی اس فہرست میں شامل ہیں، پاکستان الیکٹرک فین، ہوم ایمپلائنسز، موٹر سائیکلز بھی برآمد کر سکے گا۔

وزارت تجارت حکام کا کہنا ہے سرجیکل آلات اور کھیلوں کا سامان بھی ایکسپورٹ کیا جائے گا، روس سے بارٹر سسٹم کے تحت گندم، دالیں، پیٹرولیم مصنوعات امپورٹ کی جائیں گی، روس سے کھاد اور ٹیکسٹائل مشینری بھی درآمد کی جائے گی۔

وزارت تجارت کے مطابق ہم سایہ ممالک سے آئل سیڈز، منرل، کاٹن بھی امپورٹ کی جا سکے گی۔
Load Next Story