مصر میں سابق صدر محمد مرسی کے 11 حامیوں کو 88 برس تک قید کی سزا
عدالت نے محمد مرسی کے حامیوں کو مظاہروں کے دوران قانون کی خلاف ورزی اور پولیس پر حملوں کا مرتکب قرار دیا
مصر کی ایک عدالت نے سابق صدر محمد مرسی کے 11 حامیوں کو 88 برس تک قید کی سزا سنادی ہے۔
مصر کی عدالت میں 5 مفرور قرار دیئے گئے ملزمان سمیت 11 افراد کے خلاف محمد مرسی پر شہر سمالوط میں احتجاجی مظاہروں کے دوران قانون کی خلاف ورزی کے علاوہ پولیس پر حملوں کے الزامات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد ان افراد کو 5 سے 88 برس قید کی سزا سنائی ہے تاہم انھیں سزا کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہوگا۔ 11 افراد کو سزا سنانے والی عدالت ان ہی ججوں پر مشتمل تھی جنھوں نے گزشتہ ماہ اخوان المسلون کے 530 حامیوں کو سزائے موت سنائی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس مصر کے پہلے جمہوری صدر محمد مرسی کا تختہ الٹنے پر اخوان المسلمون کے لاکھوں حامی احتجاج کے لئے سڑکوں پر آگئے تھے جنھیں روکنے کے لئے کی گئی حکومتی کارروائیوں میں سیکڑوں افراد کو ہلاک جبکہ 16 ہزار سے زائد کو پابند سلاسل کیا گیا تھا۔
مصر کی عدالت میں 5 مفرور قرار دیئے گئے ملزمان سمیت 11 افراد کے خلاف محمد مرسی پر شہر سمالوط میں احتجاجی مظاہروں کے دوران قانون کی خلاف ورزی کے علاوہ پولیس پر حملوں کے الزامات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد ان افراد کو 5 سے 88 برس قید کی سزا سنائی ہے تاہم انھیں سزا کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہوگا۔ 11 افراد کو سزا سنانے والی عدالت ان ہی ججوں پر مشتمل تھی جنھوں نے گزشتہ ماہ اخوان المسلون کے 530 حامیوں کو سزائے موت سنائی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس مصر کے پہلے جمہوری صدر محمد مرسی کا تختہ الٹنے پر اخوان المسلمون کے لاکھوں حامی احتجاج کے لئے سڑکوں پر آگئے تھے جنھیں روکنے کے لئے کی گئی حکومتی کارروائیوں میں سیکڑوں افراد کو ہلاک جبکہ 16 ہزار سے زائد کو پابند سلاسل کیا گیا تھا۔