سندھ بھر میں ڈاکٹروں کا چھٹے روز بھی او پی ڈیز کا بائیکاٹ مریضوں کو مشکلات
فوری طور پر ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس دیا جائے، ڈاکٹروں کا مطالبہ، اب کورونا وبا نہیں، وزیر صحت کا موقف
ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس کی عدم فراہمی کیخلاف سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور طبی عملہ سراپا احتجاج بن گیا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تحت کراچی، حیدر آباد، دادو، نوابشاہ، ٹنڈو الہایار سمیت صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور طبی عملے نے چھٹے روز بھی او پی ڈیز میں دو گھنٹے کیلئے کام کا بائیکاٹ کرکے احتجاج ریکارڈ کروایا۔
جناح، سول، عباسی شہید، لیاری جنرل اور سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی سمیت شہر کے دیگر اسپتالوں میں ڈاکٹروں کے احتجاج کی وجہ سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
مریضوں کے بڑی تعداد شہر بھرکے مختلف سرکاری اسپتالوں کی اوپی ڈیز میں علاج کے لیے گھنٹوں انتظار کرتی رہی، مریضوں نے کہا کہ محکمہ صحت سندھ اور ڈاکٹروں کے غیر سنجیدہ رویے کے سبب اسپتالوں میں آنے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
احتجاجی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ حکومت نے ڈاکٹروں کو ان کے حق سے محروم کر دیا ہے، فوری طور پر ڈاکٹروں کو ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس دیا جائے، دوسری جانب وزیر صحت سندھ کا موقف ہے کہ کرونا وبا اب نہیں اس لیے ہیلتھ رسک الاؤنس نہیں دیا جاسکتا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تحت کراچی، حیدر آباد، دادو، نوابشاہ، ٹنڈو الہایار سمیت صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور طبی عملے نے چھٹے روز بھی او پی ڈیز میں دو گھنٹے کیلئے کام کا بائیکاٹ کرکے احتجاج ریکارڈ کروایا۔
جناح، سول، عباسی شہید، لیاری جنرل اور سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی سمیت شہر کے دیگر اسپتالوں میں ڈاکٹروں کے احتجاج کی وجہ سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
مریضوں کے بڑی تعداد شہر بھرکے مختلف سرکاری اسپتالوں کی اوپی ڈیز میں علاج کے لیے گھنٹوں انتظار کرتی رہی، مریضوں نے کہا کہ محکمہ صحت سندھ اور ڈاکٹروں کے غیر سنجیدہ رویے کے سبب اسپتالوں میں آنے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
احتجاجی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ حکومت نے ڈاکٹروں کو ان کے حق سے محروم کر دیا ہے، فوری طور پر ڈاکٹروں کو ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس دیا جائے، دوسری جانب وزیر صحت سندھ کا موقف ہے کہ کرونا وبا اب نہیں اس لیے ہیلتھ رسک الاؤنس نہیں دیا جاسکتا۔