آڈیو لیکس انکوائری کمیشن اور مریم نواز کےخلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار
رجسٹرار آفس نے 7 اعتراضات عائد کرتے ہوئے درخواست واپس کر دی
سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس انکوائری کمیشن اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر اعتراضات عائد کرتے ہوئے ناقابل سماعت قرار دیدیا۔
رجسٹرار آفس نے سات اعتراضات عائد کرتے ہوئے درخواست واپس کر دی۔ رجسٹرار آفس کے اعتراضات میں کہا گیا کہ درخواست میں توہین آمیز زبان استعمال کی گئی،درخواست گزار نے اس بات کی نشان دہی نہیں کی کہ سپریم کورٹ کے حکمنامہ کے کس حصے کی خلاف ورزی کی گئی۔
مرکزی کیس کی پیپر بکس جمع نہیں کرائی گئیں، بادی النظر میں انکوائری کمیشن نے سپریم کورٹ کی 26 مئی کی سماعت کے حکمنامہ پر عملدرآمد کرتے ہوئے کاروائی روک دی۔
درخواست گزار کی انکوائری کمیشن کے خلاف درخواست عدالت میں زیر سماعت ہے۔ جس کے بعد توہین عدالت کی درخواست ناقابلِ فہم ہے،جن افراد نے توہین عدالت کی ان کے خلاف الزامات پر مبنی مواد جمع نہیں کرایا گیا،توہین عدالت کی درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کی جاتی ہے.
رجسٹرار آفس نے سات اعتراضات عائد کرتے ہوئے درخواست واپس کر دی۔ رجسٹرار آفس کے اعتراضات میں کہا گیا کہ درخواست میں توہین آمیز زبان استعمال کی گئی،درخواست گزار نے اس بات کی نشان دہی نہیں کی کہ سپریم کورٹ کے حکمنامہ کے کس حصے کی خلاف ورزی کی گئی۔
مرکزی کیس کی پیپر بکس جمع نہیں کرائی گئیں، بادی النظر میں انکوائری کمیشن نے سپریم کورٹ کی 26 مئی کی سماعت کے حکمنامہ پر عملدرآمد کرتے ہوئے کاروائی روک دی۔
درخواست گزار کی انکوائری کمیشن کے خلاف درخواست عدالت میں زیر سماعت ہے۔ جس کے بعد توہین عدالت کی درخواست ناقابلِ فہم ہے،جن افراد نے توہین عدالت کی ان کے خلاف الزامات پر مبنی مواد جمع نہیں کرایا گیا،توہین عدالت کی درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کی جاتی ہے.