حکومت کے الیکٹرک کا آڈٹ کرے حافظ نعیم الرحمٰن
کسی کو قبضہ نہیں کرنے دیں گے، مسلم لیگ ن بھی کراچی کی بہتری چاہتی ہے تو ہمارا ساتھ دے، امیر جماعت اسلامی کراچی
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کا آڈٹ کیا جائے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں جماعت اسلامی کی 2015ء کی درخواست پر سماعت ہوئی ہے، ہم 2015ء میں بھی سپریم کورٹ کی سماعتوں میں شریک رہے ۔ مفاد عامہ کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوور بلنگ، لوڈشیڈنگ، فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں شہریوں کو لوٹا جارہا ہے۔ 8 سال بعد سماعت ہوئی ہے۔ اتنے وقت میں بہت سی چیزیں تبدیل ہوجاتی ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان سے مکالمہ ہوا کہ اس کیس کو کیسے چلایا جائے۔ ریاست سے نجکاری کے معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے جو کام کرنے تھے وہ نہیں کیے گئے۔ کے ای ایس سی کی پیداواری صلاحیت میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کا نیا معاہدہ نہیں ہونا چاہیے۔ ہم حکومت سے کے الیکٹرک کے آڈٹ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ شدید گرمی میں ہیٹ ویو کے دوران بجلی کی معطلی سے شہریوں کی ہلاکت ہوئی۔ ہم چاہتے ہیں کہ شہریوں کو انصاف ملے۔ جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف واحد آواز ہے۔ کوئی سیاسی جماعت کے الیکٹرک کے خلاف بات نہیں کرتی۔ کراچی کے شہریوں کا مقدمہ ہر پلیٹ فارم پر لڑ رہے ہیں۔ ہم عدالت بھی جاتے ہیں اور نیپرا بھی جاتے ہیں۔
کراچی کے میئر کے حوالے سے انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ میئر شپ کے لیے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کے درمیان پارٹی کی سطح پر رابطے ہیں۔ مسلم لیگ ن سے بھی کہتے ہیں کہ اگر وہ کراچی کی بہتری چاہتے ہیں تو ہمارا ساتھ دیں۔ مسلم لیگ کے ساتھ ملنے کے بعد بھی پی پی کے پاس نمبر پورے نہیں ہیں۔ انہوں نے فاطمہ جناح کا بھی مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا تھا ۔ انہوں نے ملک ٹوٹنا قبول کیا لیکن دوسرے کا مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا۔
حافظ نعیم نے کہا کہ ہمارے پیسوں سے خرید و فروخت کرنے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ہمارا تمام جماعتوں سے رابطہ ہے۔ کراچی کے لوگ ترقی چاہتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کو جماعت اسلامی کا میئر قبول کرنا چاہیے۔ بلدیاتی انتخابات میں کس طرح سیٹیں چھینی گئیں ہیں سب کو پتا ہے۔ ہم کسی کو قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔