پی سی بی کی نئی سلیکشن کمیٹی کا پہلا اجلاس آج کراچی میں ہوگا

ورلڈ کپ سمیت مستقبل کے اہم ایونٹس کی تیاریوں کیلیے 30 سے 35 پلیئرز منتخب کئے جائیں گے


اپنی ذمے داریوں کو بھرپورطریقے سے ادا کرنے کی کوشش کریں گے، تمام ارکان باہمی اتفاق سے مضبوط اور مستحکم قومی کرکٹ ٹیم تشکیل دیں گے، سلیم یوسف۔ فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی نے آئندہ برس نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں شیڈول ورلڈ کپ سمیت مستقبل کے ایونٹس کی تیاری کیلیے کمر کس لی، منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے نئی سلیکشن کمیٹی کا پہلا اجلاس منگل کی صبح کراچی میں طلب کیا گیا ہے جس میں سلیکٹرز30سے 35 کھلاڑی منتخب کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کی محدود اوورز کی کرکٹ میں حالیہ کارکردگی مایوس کن رہی ہے، گرین شرٹس ایشین اعزاز گنوانے کے بعد ورلڈ ٹوئنٹی20 میں بھی پہلی بار سیمی فائنل میں جگہ نہ بنا سکے جس کی وجہ سے سابق ٹیسٹ کرکٹرز اور مبصرین کی جانب سے پی سی بی کو تنقید کا سامنا ہے اور اب 10 ماہ کے مختصر وقت میں پی سی بی کو ورلڈ کپ کے لیے مضبوط اور متوازن اسکواڈ تشکیل دینے کا چیلنج بھی درپیش ہے،قبل ازیں ٹیم کو دورہ سری لنکا، یواے ای میںآسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں بھی ہمت آزمائی کا موقع ملے گا۔ اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے پی سی بی نے ملکی کرکٹ کو زمین کی پستیوں سے ہٹا کر آسمان کی بلندیوں تک پہنچانے کیلیے جامع پلان تیار کیا ہے جس میں چلے ہوئے کارتوسوں کو بار بار آزمانے کی بجائے ملک بھر میں موجود باصلاحیت کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتیں منوانے کے بھر پور مواقع فراہم کرنے کی تجویز بھی زیرغور ہے۔

29 اپریل کوکراچی میں شیڈول سلیکشن کمیٹی کا اجلاس بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے اس ابتدائی اجلاس کی صدارت سلیکشن کمیٹی کے سربراہ معین خان کریں گے جبکہ دیگر ارکان محمد اکرم، اعجاز احمد، سلیم یوسف، شعیب محمد اور وجاہت اللہ واسطی بھی موجود ہونگے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تمام سلیکٹرز کو فون کے ذریعے کہا گیا ہے کہ ان کی کراچی کیلیے ہوائی جہاز کی ٹکٹیں 29 اپریل کو بک کروائی گئی ہیں، وہ شہر قائد پہنچ کر معین خان کی سربراہی میں کام کرنے والی سلیکشن کمیٹی میں شریک ہوں اور6 مئی سے 6جون تک نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں شیڈول کنڈیشننگ کیمپ کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب کریں۔

مزید معلوم ہوا ہے کہ نئی سلیکشن کمیٹی کا چونکہ یہ پہلا باضابطہ اجلاس ہے، اس لیے میٹنگ سے قبل چیف سلیکٹر ابتدائی کلمات کے بعد تمام ارکان سے ان کا نکتہ نظر جاننے کی کوشش کریں گے، اس موقع پر معین خان شرکاکوچیئرمین بورڈ نجم سیٹھی کا ایک پیغام بھی بتائیں گے جس کے مطابق ارکان سے کہا جائیگا کہ ان کے کام میں کسی بھی طرح کی مداخلت نہیں کی جائے گی اس لیے وہ کسی کی بھی سفارش کی پرواہ کیے بغیر صرف اور صرف میرٹ پر کھلاڑیوں کے انتخاب کو یقینی بنائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس ایک روزہ ہو گا کیونکہ کراچی سے باہر رہائش پذیر سلیکٹرز کی واپسی کیلیے ٹکٹیں شام کو کنفرم کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق این سی اے میں شروع ہونے والے کیمپ کے لیے30سے 35 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا جس کے لیے سلیکٹرز نے اپنے اپنے طور پر کھلاڑیوں کی ابتدائی فہرستیں تیار کر لی ہیں جن پر اجلاس میں غور کیا جائے گا۔

سلیکشن کمیٹی کے ارکان جن کھلاڑیوں کے ناموں پر متفق ہوں گے انہیں اجلاس کے پہلے ہی سیشن میں فائنل کرلیا جائیگا جبکہ وہ پلیئرز جن پر اتفاق رائے نہیں ہوگا ان پر بات چیت کے بعد حتمی فہرست مرتب کرکے چیئرمین پی سی بی کو منظوری کیلیے پیش کردی جائے گی۔ادھر کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے معین خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے انتخاب میں کرکٹرز کی فٹنس ایک مشکل چیلنج ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، قومی ٹیم کے کوچز، اور ڈاکٹرز سمیت پوری ٹیم مینجمنٹ کی اس مسئلہ پر پوری طرح نظر ہے،گرمیوں میں ہی قومی تربیتی کیمپ کا انعقاد کرکے کرکٹرز کے فٹنس لیول کی جانچ کی جائے گی، دریں اثنا قومی سلیکشن کمیٹی کے رکن سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر سلیم یوسف نے کہا کہ قومی سلیکشن کمیٹی اپنی ذمے داریوں کو بھرپور طریقے سے ادا کرنے کی کوشش کرے گی،کمیٹی کے تمام ارکان باہمی اتفاق سے مضبوط اور مستحکم قومی کرکٹ ٹیم کو تشکیل دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔