حکومت کا عالمی بینک سے 11 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ
پاکستان قرضے کے بدلے میں عالمی بینک کے ایک گروپ کو سرکاری اداروں کے حصص فروخت کریگا۔
حکومت نے آئی ایم ایف کے بعدعالمی بینک سے بھی مختلف منصوبوں کے لیے قرضہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اورتوقع ہے کہ بینک یکم مئی کو اس حوالے سے حکمت عملی کی منظوری دیگا۔
پاکستان اس قرضے کے بدلے عالمی بینک کے ایک گروپ کو سرکاری اداروں کے حصص فروخت کریگا جبکہ عالمی بینک نے اس قرضے کیلیے بھارت سے تجارتی تعلقات کومعمول پر لانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اسے پاکستان کیلیے اہم کامیابی قراردے رہے ہیں جسکے تحت بینک آئندہ پانچ سال میں پاکستان کو11ارب ڈالر دیگا اور اس کی وفاقی اورصوبائی سطح پر پالیسیوں کی تشکیل میں بھی براہ راست شمولیت ہوگی۔
عالمی بینک کا ادارہ بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن سرکاری اداروں میں حصص حاصل کرنیکی تیاری میں ہے۔آئی ایف سی مختلف اداروں کی نجکاری کے عمل میں بھی تعاون کریگی۔ نجکاری کے عمل کو تیزکرنے کیلیے یہ ادارہ کم از کم 50کروڑ ڈالرکا قرضہ بھی دیگا۔
پاکستان اس قرضے کے بدلے عالمی بینک کے ایک گروپ کو سرکاری اداروں کے حصص فروخت کریگا جبکہ عالمی بینک نے اس قرضے کیلیے بھارت سے تجارتی تعلقات کومعمول پر لانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اسے پاکستان کیلیے اہم کامیابی قراردے رہے ہیں جسکے تحت بینک آئندہ پانچ سال میں پاکستان کو11ارب ڈالر دیگا اور اس کی وفاقی اورصوبائی سطح پر پالیسیوں کی تشکیل میں بھی براہ راست شمولیت ہوگی۔
عالمی بینک کا ادارہ بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن سرکاری اداروں میں حصص حاصل کرنیکی تیاری میں ہے۔آئی ایف سی مختلف اداروں کی نجکاری کے عمل میں بھی تعاون کریگی۔ نجکاری کے عمل کو تیزکرنے کیلیے یہ ادارہ کم از کم 50کروڑ ڈالرکا قرضہ بھی دیگا۔