
ایک انٹرویو میں شاہد آفریدی نے کہا کہ ایک پروفیشنل کرکٹر موسمی حالات کی پرواہ نہیں کرتا، ہم صبح 10بجے بھی شارجہ میں کھیلنے کیلیے میدان میں اترے ہیں، سخت گرمی میں باؤنڈری کی جانب جاتے ہوئے تپش محسوس ہوتی تھی، مسائل ہوتے ہیں مگر آپ کی فٹنس کا امتحان بھی ہوتا ہے، اگر بہانے بازی کرنا ہو تب ہی یواے ای میں گرمی جیسی باتیں کی جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ''بال ٹھاکرے کی دھمکیوں کے باوجود پاکستان بھارت کھیلنے گیا تھا''
یاد رہے کہ بنگلہ دیشی بورڈ نے کہا تھا کہ ہائبرڈ ماڈل پر نیوٹرل وینیو کے طور پر یواے ای میں کھیلنے کو تیار نہیں، ستمبر میں وہاں کی گرمی میں کھلاڑیوں کی فٹنس پر برے اثرات مرتب ہوں گے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔