انٹربینک میں ڈالر سستا اوپن مارکیٹ میں نرخ بڑھ گئے

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 305روپے کی بلند سطح تک پہنچ گئی، انٹربینک میں نرخ 286.80روپے رہے

فوٹو: فائل

آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے طوالت اختیا کرنے اور ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث جمعرات کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹیں ایک دوسرے کی مخالف سمت میں گامزن رہیں۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی اڑان رہی جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی واقع ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف بورڈ اجلاس کے ایجنڈے میں پاکستان کے معاملے کی عدم شمولیت سے پروگرام کی بحالی مزید طول اختیار کرنے اور ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث جمعرات کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں صورتھال ایک دوسرے کے برعکس رہی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر مہنگا اور انٹربینک مارکیٹ میں سستا ہوگیا۔

گذشتہ چند روز سے یہ دونوں مارکیٹیں ایک دوسرے کی مخالف سمت میں گامزن ہیں، اوپن مارکیٹ میں سپلائی بڑھتے ہی ڈالر کی قدر میں جبکہ سپلائی رکتے ہی ڈالر کی قدر میں اضافے کا رحجان غالب ہوتا دیکھا جارہا ہے۔

جمعرات کو اوپن کرنسی مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز سے ہی ڈالر کی پیش قدمی جارہی رہی جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ دوبارہ 5 روپے کے بڑے اضافے سے 305روپے کی سطح پر بند ہوئے۔


انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کا شکار رہی جس سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 8 پیسے کی کمی سے 286.80روپے کی سطح پر بند ہوئے۔

وزیراعظم کے جون میں آئی ایم ایف سے پروگرام کا معاہدہ طے پانے کے دعوے پر گذشتہ روز تک زائد قیمتوں پر ڈالر فروخت کرنے والوں کی خواہمشندوں نے تیزی سے ڈالر فروخت کیے۔

بعد ازاں بجٹ پر آئی ایم ایف کے ساتھ ممکنہ طور پر مزید سخت شرائط پر قرض پروگرام کی بحالی سے لوگوں نے ہولڈ شدہ ڈالر کے ذخائر فروخت کرنے سے احتراز کیا جس کی وجہ سے اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی میں کمی اور اس کی قدر میں یک دم بڑا اضافہ ہوا۔

 
Load Next Story