غیر قانونی بلڈ بینکوں کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت

کسی کو عوام کی صحت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دینگے، وزیر صحت ڈاکٹر صغیر


Staff Reporter April 29, 2014
غیر قانونی طور پر کام کرنیوالے 148بلڈ بینکوں کو بند کیا جاچکا، ڈاکٹر زاہد انصاری فوٹو: فائل

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا ہے کہ کراچی سمیت صوبے میں خون کی تجارت کرنے والے غیرقانونی بلڈ بینکوں کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے۔

غیر محفوظ خون فراہم کرنے والے بلڈ بینکوں کوسیل کرنے کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے، کسی کوعوام کی صحت سے کھیلنے کی اجازت نہیں ہوگی، سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے تحت عالمی یوم ہیموفیلیا کے موقع پر تقریب میں ان کا پیغام سنایا گیا وہ اس تقریب میں مہمان خصوصی تھے تاہم مصروفیت کی وجہ سے شرکت نہیں کرسکے، اس موقع پر کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی، اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر زاہد انصاری، داکٹر بشریٰ معیز، ڈاکٹر انور، ڈاکٹر اکبر آغا سمیت دیگر ماہرین نے بھی خطاب کیا۔

صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر صغیراحمد نے اپنے پیغام میں کہا کہ مریضوں کو محفوظ انتقال خون کی فراہمی کی ذمے داری محکمہ صحت پر عائد ہوتی ہے، انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کوہائی الرٹ کردیا ہے کہ وہ کراچی سمیت صوبے کے تمام بلڈ بینکوں میں وقتاًفوقتاً جائزہ لے اور اچانک معائنے جاری رکھے، انھوں نے کہا کہ خون سے لگنے والی بیماریوں کی روک تھام کیلیے سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کی کارروائی ضروری ہے، تقریب سے خطاب میں ڈاکٹر زاہد انصاری نے کہا کہ اب تک 148 غیرقانونی طوپرکام کرنے والے غیرمعیاری بلڈ بینکوں کو بند کیا جاچکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں