سینٹرل کنٹریکٹ پر پی سی بی اور سینئر کرکٹرز کے ’’مذاکرات‘‘ جاری
ماہانہ تنخواہوں میں 20 سے 30 فیصد اضافے کے ساتھ مراعات ختم کرنے کی تجویز زیرغور۔
سینٹرل کنٹریکٹ کے معاملے پر پی سی بی اور سینئر کرکٹرز کے ''مذاکرات'' کا سلسلہ جاری ہے۔
منگل کے روز شاہد آفریدی اور یونس خان کو لاہور طلب کرلیا گیا، گذشتہ ہفتے کپتان مصباح الحق نے رائے دی تھی، ماہانہ تنخواہوں میں 20 سے 30فیصد اضافے کے ساتھ مراعات ختم کرنے کی تجویز زیرغور ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپریل بھی ختم ہونے والا ہے مگر پاکستانی کرکٹرز کو نئے سینٹرل کنٹریکٹس سے نہیں نوازا گیا، چیئرمین بورڈ نجم سیٹھی نے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے دوران میڈیا کو بتایا تھا کہ نئے معاہدوں میں پلیئرز کو ملنے والے مختلف انعامات کا خاتمہ کر دیا جائے گا، اس حوالے سے کھلاڑی تشویش میں مبتلا اور بورڈ حکام انھیں قائل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ گذشتہ دنوں کپتان مصباح الحق کو بورڈ کے دفتر بلا کر سینٹرل کنٹریکٹ کے نئے مسودے پر بریفنگ دی گئی، انھوں نے مراعات ختم کرنے پر اعتراض اٹھایا تو انھیں قائل کیا گیا کہ اس سے سالانہ آمدنی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، ماہانہ تنخواہوں اور میچ فیس میں20 سے30فیصد اضافے سے حساب برابر ہو جائے گا، معاملات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے بورڈ نے منگل کے روز شاہد آفریدی اور یونس خان کو لاہور بلایا ہے، انھیں بھی اعتماد میں لینے کے بعد کنٹریکٹ کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔
یاد رہے کہ موجودہ معاہدوں کے تحت ٹیسٹ سنچری پر پلیئر کو3 اور ڈبل سنچری پر 5 لاکھ روپے ملتے ہیں، پانچ یا زائد وکٹ پر 5 لاکھ جبکہ میچ میں 10 وکٹ پر دس لاکھ روپے دیے جاتے ہیں، اننگز میں تین کیچز فیلڈر کو ایک لاکھ روپے دلاتے ہیں،وکٹ کیپر نے اگر چار کیچز یا اسٹمپڈ کیے تو 2 لاکھ روپے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیے جاتے ہیں،5 کیچز یا اسٹمپڈ کی صورت میں یہ رقم بڑھ کر3 لاکھ روپے ہو جاتی ہے، ہر رن آؤٹ پر ایک لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا ہے۔ ون ڈے انٹرنیشنل سنچری پر3 اور150 پر پانچ لاکھ روپے ملتے ہیں،4وکٹ لینے والے بولر کو2،5 وکٹ پر 3 اور 6 وکٹ پر 5 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں،3 کیچزو اسٹمپڈ پر وکٹ کیپر2 لاکھ،4 کیچز و اسٹمپڈ پر 3 لاکھ روپے پاتا ہے، ہر رن آؤٹ پر ایک لاکھ روپے کا انعام اور اس کے سوا بھی بے تحاشا مراعات موجود ہیں۔ ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں ون ڈے کا75 فیصد حصہ ملتا ہے، چیئرمین نجم سیٹھی اس طریقہ کار سے سخت ناخوش ہیں۔
منگل کے روز شاہد آفریدی اور یونس خان کو لاہور طلب کرلیا گیا، گذشتہ ہفتے کپتان مصباح الحق نے رائے دی تھی، ماہانہ تنخواہوں میں 20 سے 30فیصد اضافے کے ساتھ مراعات ختم کرنے کی تجویز زیرغور ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپریل بھی ختم ہونے والا ہے مگر پاکستانی کرکٹرز کو نئے سینٹرل کنٹریکٹس سے نہیں نوازا گیا، چیئرمین بورڈ نجم سیٹھی نے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے دوران میڈیا کو بتایا تھا کہ نئے معاہدوں میں پلیئرز کو ملنے والے مختلف انعامات کا خاتمہ کر دیا جائے گا، اس حوالے سے کھلاڑی تشویش میں مبتلا اور بورڈ حکام انھیں قائل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ گذشتہ دنوں کپتان مصباح الحق کو بورڈ کے دفتر بلا کر سینٹرل کنٹریکٹ کے نئے مسودے پر بریفنگ دی گئی، انھوں نے مراعات ختم کرنے پر اعتراض اٹھایا تو انھیں قائل کیا گیا کہ اس سے سالانہ آمدنی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، ماہانہ تنخواہوں اور میچ فیس میں20 سے30فیصد اضافے سے حساب برابر ہو جائے گا، معاملات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے بورڈ نے منگل کے روز شاہد آفریدی اور یونس خان کو لاہور بلایا ہے، انھیں بھی اعتماد میں لینے کے بعد کنٹریکٹ کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔
یاد رہے کہ موجودہ معاہدوں کے تحت ٹیسٹ سنچری پر پلیئر کو3 اور ڈبل سنچری پر 5 لاکھ روپے ملتے ہیں، پانچ یا زائد وکٹ پر 5 لاکھ جبکہ میچ میں 10 وکٹ پر دس لاکھ روپے دیے جاتے ہیں، اننگز میں تین کیچز فیلڈر کو ایک لاکھ روپے دلاتے ہیں،وکٹ کیپر نے اگر چار کیچز یا اسٹمپڈ کیے تو 2 لاکھ روپے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیے جاتے ہیں،5 کیچز یا اسٹمپڈ کی صورت میں یہ رقم بڑھ کر3 لاکھ روپے ہو جاتی ہے، ہر رن آؤٹ پر ایک لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا ہے۔ ون ڈے انٹرنیشنل سنچری پر3 اور150 پر پانچ لاکھ روپے ملتے ہیں،4وکٹ لینے والے بولر کو2،5 وکٹ پر 3 اور 6 وکٹ پر 5 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں،3 کیچزو اسٹمپڈ پر وکٹ کیپر2 لاکھ،4 کیچز و اسٹمپڈ پر 3 لاکھ روپے پاتا ہے، ہر رن آؤٹ پر ایک لاکھ روپے کا انعام اور اس کے سوا بھی بے تحاشا مراعات موجود ہیں۔ ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں ون ڈے کا75 فیصد حصہ ملتا ہے، چیئرمین نجم سیٹھی اس طریقہ کار سے سخت ناخوش ہیں۔