10 کروڑ سے زائد بھارتیوں کے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا انکشاف
2021 میں انٹرنیشنل ڈائیبیٹیز فیڈریشن کی جانب سے بتائی گئی تعداد 7 کروڑ 42 لاکھ تھی جس میں 36 فیصد اضافہ ہوچکا ہے
بھارتی حکومت کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ 11 فی صد کے قریب بھارتی ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہائپرٹینشن اور مٹاپے میں پہلے سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
بھارت کی 31 ریاستوں میں اکتوبر 2008 سے دسمبر 2020 تک 1 لاکھ 13 ہزار افراد پر کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ 15 فی صد بھارتی پری-ڈائیبیٹک مرحلے (ایسا مرحلہ جب بلڈ شوگر بلند ہوتی ہے لیکن اتنی نہیں کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کی تشخیص ہوجائے) میں تھے جبکہ تقریباً 35 فی صد ہائپر ٹینشن میں مبتلا تھے۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) سے تعلق رکھنے والے آر ایس ڈھلیوال کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ بھارت کی آبادی کے ایک بڑے حصے کو قلبی امراض اور اعضاء کی دیگر دائمی پیچیدگیوں کے خطرات لاحق ہیں۔
تحقیق کی مالی اعانت کرنے والے آئی سی ایم آر نے اندازہ لگایا ہے کہ بھارت میں 10 کروڑ 10 لاکھ افراد ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔
یہ تعداد 2021 میں انٹرنیشنل ڈائیبیٹیز فیڈریشن کی جانب سے بتائی گئی تعداد 7 کروڑ 42 لاکھ کی تعداد سے 36 فی صد زیادہ ہے۔
بھارت کی 31 ریاستوں میں اکتوبر 2008 سے دسمبر 2020 تک 1 لاکھ 13 ہزار افراد پر کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ 15 فی صد بھارتی پری-ڈائیبیٹک مرحلے (ایسا مرحلہ جب بلڈ شوگر بلند ہوتی ہے لیکن اتنی نہیں کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کی تشخیص ہوجائے) میں تھے جبکہ تقریباً 35 فی صد ہائپر ٹینشن میں مبتلا تھے۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) سے تعلق رکھنے والے آر ایس ڈھلیوال کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ بھارت کی آبادی کے ایک بڑے حصے کو قلبی امراض اور اعضاء کی دیگر دائمی پیچیدگیوں کے خطرات لاحق ہیں۔
تحقیق کی مالی اعانت کرنے والے آئی سی ایم آر نے اندازہ لگایا ہے کہ بھارت میں 10 کروڑ 10 لاکھ افراد ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔
یہ تعداد 2021 میں انٹرنیشنل ڈائیبیٹیز فیڈریشن کی جانب سے بتائی گئی تعداد 7 کروڑ 42 لاکھ کی تعداد سے 36 فی صد زیادہ ہے۔