ترک کمپنیاں شمسی توانائی میں سرمایہ لگائیں ہر ممکن سہولت فراہم کروں گا وزیراعظم
ترکیہ کی سرمایہ کاری و ٹیکنالوجی اور پاکستان کی افرادی قوت مل جائے تو یہ زبردست مجموعہ ہوگا، ترک ٹی وی کو انٹرویو
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ شمسی توانائی اور پن بجلی میں ترکیہ کا بڑا تجربہ ہے، میں ترک سرمایہ کاروں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ پاکستان میں اس شعبے میں سرمایہ کاری کریں انہیں ہرممکن سہولت فراہم کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی میں ترکیہ کا زبردست تجربہ ہے، ہم خواہش مند ہیں کہ ترک سرمایہ کار پاکستان میں شمسی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کریں، ہم ترک سرمایہ کاروں کو پن بجلی کے منصوبوں میں دعوت دیں گے کیوں کہ اس شعبے میں بھی ترکیہ کا بڑا نام ہے اور ترکی نے دنیا بھر میں پن بجلی کے بڑے مںصوبوں کو مکمل کیا ہے، اسی طرح دیا میر بھاشا ڈیم میں سرمایہ کاری کا بڑا مستقل ہے، میں نے ترک سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں کی ہیں وہ سب کے سب پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔
ترکیہ کے دورے کے دوران خبر گلوبل ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ سب سے پہلے میں ایک بار پھر رجب طیب اردوان کو تیسری بار صدر بننے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، وہ ایک بہترین لیڈر ہیں جن پر ترکی کے عوام نے ایک بار پھر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور ان کی کامیابی پر ہم اور پاکستانی کے عوام بھی خوش ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ وہ اپنے بھائی رجب طیب اردوان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہش مند ہیں تاکہ تجارتی، سرمایہ کاری اور باہمی تعلقات میں اضافہ کرسکیں اور برادرانہ تعلقات کو مضبوط کریں، آںے والے تین برس میں ہم اپنی تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کی کوشش کریں گے، یہ کوئی مشکل ہدف نہیں ہمیں امید ہے کہ ہم یہ ہدف بآسانی حاصل کرلیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترکی اور پاکستانی یک جان دو قالب ہیں اور ان کے تعلقات برسوں پرانے ہیں، ترکی ہم مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے، امن و امان سے متعلق اقدامات ہوں یا سیلاب، صدر اردوان، ان کی حکومت اور ترک عوام نے ہمیشہ آگے بڑھ کر پاکستان کی مدد کی اسی طرح پاکستان کے عوام اور پاکستان میں کسی بھی جماعت کی حکومت آئی وہ اور ترکی ہمیشہ ایک پیج پر کھڑے رہے۔
انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی میں ترکیہ کا زبردست تجربہ ہے، ہم خواہش مند ہیں کہ ترک سرمایہ کار پاکستان میں شمسی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کریں، ہم ترک سرمایہ کاروں کو پن بجلی کے منصوبوں میں دعوت دیں گے کیوں کہ اس شعبے میں بھی ترکیہ کا بڑا نام ہے اور ترکی نے دنیا بھر میں پن بجلی کے بڑے مںصوبوں کو مکمل کیا ہے، اسی طرح دیا میر بھاشا ڈیم میں سرمایہ کاری کا بڑا مستقل ہے، میں نے ترک سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں کی ہیں وہ سب کے سب پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں بطور وزیراعظم ترک سرمایہ کاروں کو یقین دلاتا ہوں کہ سرمایہ کاری کے لیے انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کروں گا اور یقیناً یہ سب کچھ طیب اردوان کے دور صدارت میں ہی ممکن ہوگا۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان، ایران اور ترکیہ کے درمیان ریل روڈ نیٹ ورک اہم کردار ادا کرسکتا ہے یہ نیٹ ورک پہلے سے موجود ہے لیکن ہمیں اس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے جس سے سفری لاگت کم ہوگی اور ہماری پیداواری اشیا منڈیوں میں کم لاگت پر پہنچ سکیں گی۔
انہوں ںے کہا کہ ترکیہ ان تمام شعبوں میں صلاحیت رکھتا ہے جہاں پاکستان کا کردار اہمیت کا حامل ہے، اسی طرح ہماری افرادی قوت زیادہ مہارت کی حامل ہونے کے باوجود مقابلتاً سستی ہے اس لیے یہ دونوں ممالک کے لیے فائدے کی بات ہے، ترک کی سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی اور پاکستان کی افرادی قوت ہو تو یہ زبردست مجموعہ ہوگا اور ہم اشیا کو کم لاگت پر تیار کرسکیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترکی نے ہمیشہ کشمیر کاز کی غیر مشروط حمایت کی، کشمیری عوام بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں، دنیا کشمیریوں کی قربانیوں اور بھارت کے مظالم سے آگاہ ہے، دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ جس طرح شمالی آئرلینڈ کا مسئلہ حل کیا گیا، جس طرح سوڈان اور بلقان کے معاملے میں دنیا نے معاونت کی میں سمجھتا ہوں اسی طرح کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔