شہر کراچی میں 5 دن میں 3 بم دھماکے 13 افراد جاں بحق

بم دھماکوں کی اس نئی لہر کا سلسلہ جمعرات 24 اپریل کو پولیس افسر شفیق تنولی پر خودکش حملے سے شروع ہوا


Staff Reporter April 29, 2014
بم دھماکوں کی اس نئی لہر کا سلسلہ جمعرات 24 اپریل کو پولیس افسر شفیق تنولی پر خودکش حملے سے شروع ہوا۔ فوٹو: ایکسپریس / فائل

شہر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، اسٹریٹ کرائم کا عذاب جھیلنے والے شہریوں کو چند روز سے بم دھماکوں اور خودکش حملوں جیسی سنگین کارروائیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔

گذشتہ 5 روز میں 3 بم دھماکوں نے جہاں13 افراد کی جانیں لے لیں، درجنوں افراد زخمی ہوئے وہیں عوام کا احساس عدم تحفظ بھی مزید بڑھ گیا۔ پے در پے بم دھماکوں کے بعد عوام حکومت کی طرف سوالیہ نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔ بم دھماکوں کی اس نئی لہر کا سلسلہ جمعرات 24 اپریل کو شروع ہوا جب پرانی سبزی منڈی کے علاقے میں پولیس افسر شفیق تنولی کو خودکش حملہ آور نے نشانہ بنایا، اس دھماکے میں شفیق تنولی سمیت 4 افراد ہلاک ہوئے۔

اگلے ہی روز جمعہ 25 اپریل کو دہلی کالونی میں مصروف شاہراہ دہشت گردی کی واردات رونما ہوئی۔ خوفناک بم دھماکے سے ماں بیٹا، اور مسجد کے پیش امام سمیت 6 افراد جاں بحق اور29 افراد زخمی ہوئے۔ یہ دھماکا اتنا خوفناک تھا کہ متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئیں اور قریبی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ تیسرا دھماکا پیر کو اورنگی مومن آباد کے مدرسے میں ہوا جس میں 3 طلبہ جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ان مسلسل واقعات کی وجہ سے عام شہریوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور وہ سیر و تفریح تو درکنا ضروری امور کی انجام دہی کے لیے بھی گھر سے نکلتے ہوئے انجانے خوف کا شکار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں