روس سے خام تیل کی پہلی کھیپ کراچی بندرگاہ پہنچ گئی
آئل ٹینکر پر 45 ہزار ٹن خام تیل لدا ہوا ہے، جہاز کو آج ہی برتھ پر لنگر انداز کیے جانے کا امکان ہے
روس سے درآمد کیے جانے والی خام تیل کی پہلی کھیپ کراچی بندرگاہ پہنچ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت اور روس کے درمیان تیل کی خریداری کے معاہدے کے بعد آج روس سے خام تیل کی پہلی کھیپ کراچی پورٹ پہنچ گئی، ''پیور پوائنٹ'' نامی بحری جہاز کراچی بندرگاہ پہنچ گیا۔
کراچی پورٹ ٹرسٹ کے مطابق جہاز پر 45 ہزار ٹن خام تیل لدا ہوا ہے جسے آئل پیئر نمبر دو پر لنگر انداز کیا گیا۔ روس سے درآمد ہونے والا خام تیل پاکستان میں توانائی کی طلب پوری کرنے کے ساتھ خام تیل کی درآمد سے زرمبادلہ پر پڑنے والے دباؤ کو بھی کم کرنے میں مدد دے گا۔
روس سے خام تیل کی 50 ہزار ٹن کی دوسری کھیپ بھی ایک ہفتے میں کراچی پہنچے گی، روسی خام تیل آزمائشی بنیادوں پر پاکستان ریفائنری میں ریفائن کیا جائے گا۔
وزارت پیٹرولیم کے ذرائع کے مطابق روس سے خام تیل کی موخر ادائیگی کی سہولت کے ساتھ پرکشش ڈسکاؤنٹ پر خریدا جارہا ہے جس سے پاکستان کو توانائی کے بحران سے نکالنے کے ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔
پاکستان کی دو بڑی ریفائنریز پاکستان ریفائنری لمیٹڈ نے اپنی ضرورت کا ایک تہائی سے 50 فیصد گنجائش روسی خام تیل سے پوری کرنے میں دلچسپی ظاہرکی تھی جبکہ پارکو کی جانب سے ایک تہائی یا 33 فیصد روسی لائٹ خام تیل کی دیگر خطوں سے درآمد خام تیل میں بلینڈ کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔
دریں اثناء کراچی پورٹ پر طوفان باپئر جوائے کے اثرات کے پیش نظر ہائی الرٹ صورتحال اور متوقع طوفانی اثرات سے قبل روسی جہاز کی آمد اہم پیش رفت ہے۔ یہ جہاز 11 جون کو دن 2 بجے کراچی پورٹ پہنچا جسے فوری طور پر آئل پیئر نمبر 2 پر لنگر انداز کرایا گیا۔
پورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز طوفان کی آمد سے عین دو روز قبل کراچی پہنچا جسے پورٹ پر تمام تر ہنگامی اقدامات کے تحت لنگر انداز کرایا گیا اور آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ڈسچارجنگ کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت اور روس کے درمیان تیل کی خریداری کے معاہدے کے بعد آج روس سے خام تیل کی پہلی کھیپ کراچی پورٹ پہنچ گئی، ''پیور پوائنٹ'' نامی بحری جہاز کراچی بندرگاہ پہنچ گیا۔
کراچی پورٹ ٹرسٹ کے مطابق جہاز پر 45 ہزار ٹن خام تیل لدا ہوا ہے جسے آئل پیئر نمبر دو پر لنگر انداز کیا گیا۔ روس سے درآمد ہونے والا خام تیل پاکستان میں توانائی کی طلب پوری کرنے کے ساتھ خام تیل کی درآمد سے زرمبادلہ پر پڑنے والے دباؤ کو بھی کم کرنے میں مدد دے گا۔
روس سے خام تیل کی 50 ہزار ٹن کی دوسری کھیپ بھی ایک ہفتے میں کراچی پہنچے گی، روسی خام تیل آزمائشی بنیادوں پر پاکستان ریفائنری میں ریفائن کیا جائے گا۔
وزارت پیٹرولیم کے ذرائع کے مطابق روس سے خام تیل کی موخر ادائیگی کی سہولت کے ساتھ پرکشش ڈسکاؤنٹ پر خریدا جارہا ہے جس سے پاکستان کو توانائی کے بحران سے نکالنے کے ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔
پاکستان کی دو بڑی ریفائنریز پاکستان ریفائنری لمیٹڈ نے اپنی ضرورت کا ایک تہائی سے 50 فیصد گنجائش روسی خام تیل سے پوری کرنے میں دلچسپی ظاہرکی تھی جبکہ پارکو کی جانب سے ایک تہائی یا 33 فیصد روسی لائٹ خام تیل کی دیگر خطوں سے درآمد خام تیل میں بلینڈ کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔
پاکستان کے نجی شعبے نے بھی اپنی ضرورت 80 فیصد روسی خام تیل سے پوری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
دریں اثناء کراچی پورٹ پر طوفان باپئر جوائے کے اثرات کے پیش نظر ہائی الرٹ صورتحال اور متوقع طوفانی اثرات سے قبل روسی جہاز کی آمد اہم پیش رفت ہے۔ یہ جہاز 11 جون کو دن 2 بجے کراچی پورٹ پہنچا جسے فوری طور پر آئل پیئر نمبر 2 پر لنگر انداز کرایا گیا۔
پورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز طوفان کی آمد سے عین دو روز قبل کراچی پہنچا جسے پورٹ پر تمام تر ہنگامی اقدامات کے تحت لنگر انداز کرایا گیا اور آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ڈسچارجنگ کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔