کراچی کے ساحلوں پر دفعہ 144 نافذ شہریوں نے پابندی ہوا میں اڑادی
دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد انتظامیہ کی جانب سے ساحلی مقامات پر شہریوں کی آمد روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے
سمندری طوفان کے پیش نظر کمشنر کراچی کی جانب سے ساحلی مقامات پر دفعہ 144 کے نفاذ کو ہوا میں اڑاتے ہوئے شہریوں کی بڑی تعداد سی ویو پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق بائی پر جوائے نامی سمندری طوفان پاکستان کے ساحلی مقامات پر اثرات مرتب کرسکتا ہے، اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کمشنر کراچی اقبال میمن نے ساحلی مقامات پر غوطہ خوری، نہانے، تیراکی اور شکار پر پابندی عائد کردی تھی۔
مگر سی ویو کراچی پر انتظامیہ موجود نہ ہونے کے سبب شہریوں نے پانبدی کو ہوا میں اڑادیا، اور بچوں اور خواتین سمیت سیکڑوں کی تعداد میں شہری اپنی اور اپنے عزیز و اقارب کی جانوں کو خطرے میں ڈال کر سی ویو کے ساحل پر پہنچ گئے۔
اس سلسلے میں شہریوں نے کہا کہ پابندیاں صرف سرکاری دستاویزات تک ہی محدود ہیں۔ واضح رہے کہ ہر چھٹی کےر وز سی ویو کے ساحل پر شہریوں کی بڑی تعداد تفریح کی غرض سے آتی ہے، تاہم دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کی آمد روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔
سمندری طوفان کے پیش نظر حکام کو فوری طور پر دفعہ 144 پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہیئں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچاجاسکے۔
تفصیلات کے مطابق بائی پر جوائے نامی سمندری طوفان پاکستان کے ساحلی مقامات پر اثرات مرتب کرسکتا ہے، اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کمشنر کراچی اقبال میمن نے ساحلی مقامات پر غوطہ خوری، نہانے، تیراکی اور شکار پر پابندی عائد کردی تھی۔
مگر سی ویو کراچی پر انتظامیہ موجود نہ ہونے کے سبب شہریوں نے پانبدی کو ہوا میں اڑادیا، اور بچوں اور خواتین سمیت سیکڑوں کی تعداد میں شہری اپنی اور اپنے عزیز و اقارب کی جانوں کو خطرے میں ڈال کر سی ویو کے ساحل پر پہنچ گئے۔
اس سلسلے میں شہریوں نے کہا کہ پابندیاں صرف سرکاری دستاویزات تک ہی محدود ہیں۔ واضح رہے کہ ہر چھٹی کےر وز سی ویو کے ساحل پر شہریوں کی بڑی تعداد تفریح کی غرض سے آتی ہے، تاہم دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کی آمد روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔
سمندری طوفان کے پیش نظر حکام کو فوری طور پر دفعہ 144 پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہیئں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچاجاسکے۔