بدر منیر کی نیل گائے سے متعلق دستاویزی فلم کا پرومو جاری
پاکستان اور بھارت میں بے تحاشا شکار کی وجہ سے نیل گائے کی تعداد کم ہورہی ہے، ماہرین
ملک کے معروف جنگلی حیات کے تحفظ کے ماہر بدرمنیر کی "نیل گائے" سے متعلق دستاویزی فلم کا پرومو جاری کردیا گیا۔
وائلڈ لائف ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اوربھارت میں نیل گائے کے بے تحاشا شکار کی وجہ سے اسکی تعداد کم ہورہی ہے اورجنگلی ٰحیات کے تحفظ کے عالمی ادارے نے نیل گائے کو معدومی کے خطرات سے دوچار انواع کی فہرست میں نچلے درجے پررکھا ہے۔
لاہور میں ڈاکیومنٹری کے پرومو کی لانچنگ کے موقع پر بات کرتے ہوئے بدرمنیر نے بتایا کہ نیل گائے کو برصغیر کے جنگلوں میں پائے جانے والے سب سے بڑے چرندوں میں سے ایک ہونے کا اعزاز حاصل ہے، یہ بھارت اورپاکستان کی مشرقی سرحد اور راجستھان میں بکثرت پایا جاتا ہے۔
بدر منیرنے کہا نیل گائے عموماً دن کو سوتے ہیں اور رات کے اندھیرے میں باہر نکلتے ہیں، نیل گائے جنگلوں اور پانی کے ذخیروں کے قریب رہنا پسند کرتے ہیں اور بغیر کچھ کھائے پیے کئی دنوں تک گزارہ کر سکتے ہیں، لاہور کے جلوپارک، لاہور اور سفاری زو میں بھی نیل گائے موجود ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نیل گائے کا گوشت بے حد لذیذ اورمہنگا ہوتا ہے جبکہ اس کی کھال بھی کافی قیمتی ہے اس لیے پاکستان میں اس کا بے دریغ شکار کیا جاتا ہے، نیل گائے کے تحفظ سے متعلق بنائی گئی یہ دستاویزی فلم ملکی اور غیرملکی تعلیمی اداروں میں نمائش اور طلبا کی اسٹڈی کے لیے بھیجی جائے گی۔