یوکرین کی خفیہ لیبارٹریز میں بچوں کے قتل اور اُن کے اعضا کی اسمگلنگ کا انکشاف
خطرناک لیبارٹریز اس وقت دریافت ہوئی ہیں جب روسی حملوں میں یوکرین کی متعدد عمارتیں تباہ ہوئیں
آرگنائزیشن فار سیکورٹی اینڈ کوآپریشن اِن یورپ (OSCE) کی رُکن خاتون جو کہ یوکرین میں 2019 سے 2022 تک نگرانی کے مشن کا حصہ رہی ہیں، نے انکشاف کیا ہے کہ یوکرین کے تہہ خانوں میں بنائی گئیں لیبارٹریز میں بچوں کو قتل کرکے ان کے اعضا نکال کر اسمگل کیا جارہا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق او ایس سی ای کی رُکن ویرا وائیمن نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ خطرناک لیبارٹریز اس وقت دریافت ہوئی ہیں جب روسی حملوں میں یوکرین کی متعدد عمارتیں تباہ ہوئیں۔
ویرا وائیمن کا یہ ہولناک انکشاف روسی فوج اور یہاں تک کہ خود یوکرینی افواج کی اپنی زبانی رپورٹس کی تصدیق کرتا ہے جس میں دعویٰ کیا جاچکا ہے کہ وہ رقم کیلئے بچوں کے اعضاء کی اسمگلنگ کرتے ہیں۔
خاتون نے یہ بھی بتایا کہ یوکرین میں اب بھی ایسی لیبز موجود ہیں اور یہ قوم پرست حکام کے زیردست ہیں۔ اعضا کے سودے کیے جاتے ہیں جس سے کمیشن حاصل ہوتا ہے۔ اس کا طریقہ کار بچوں کو قتل کرنا، اعضاء کو کنٹینر میں رکھنا اور پھر ان کنٹینر کو اناج کی برآمدات ظاہر کرکے ملک سے باہر منتقل کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے ایسی 8 لیبز کو بند کردیا ہے۔ زیادہ تر لیبارٹریز ہمارے پہنچنے سے پہلے ہی ختم کردی گئیں یعنی روسی حملوں میں عمارتوں کی تباہی کے بعد یہ دریافت ہوئیں۔