دس روز سے جیل کے چھوٹے سے کمرے میں بند ہوں پرویز الہی
طبعیت ٹھیک نہیں، گھر والوں سے ملنے نہیں دیا جارہا، آپ میری حالت دیکھ رہے ہیں؟ عدالت میں پیشی پر میڈیا سے بات چیت
پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی نے کہا ہے کہ دس روز سے جیل کے چھوٹے سے کمرے میں بند ہوں، طبیعت ٹھیک نہیں اس کے باوجود گھر والوں سے ملنے نہیں دیا جارہا۔
کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ میری طبعیت ٹھیک نہیں ہے اور میں دس روز سے جیل کے چھوٹے سے کمرے میں بند ہوں، جیل کے کمرے میں ہوا کے لیے پنکھا کبھی چلتا ہے اور کبھی نہیں، گھر والوں سے ملاقات بھی نہیں کروائی جارہی۔
صحافی نے سوال کیا کہ چوہدری صاحب! کیا آپ تحریک اںصاف چھوڑ رہے ہیں؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ مجھے ملنے نہیں دیا جا رہا پریس کانفرنس کیسے کر دوں؟ ادھر بھی میڈیا سے بات نہیں کرنے دی جارہی، آپ میری حالت دیکھ رہے ہیں اس حالت میں پیش کیا ہے۔
دریں اثنا چوہدری پرویز الہی کی ضلع کچہری میں پیشی کے موقع پر پولیس نے میڈیا کا کمرۂ عدالت میں داخلہ بند کردیا، پولیس نے صحافیوں کو دھکے دیے۔
ایس ایچ او شبیہ رضا نے کہا ہے کہ صحافیوں کو کسی صورت عدالت کے اندر نہیں جانے دیں گے۔
[video width="640" height="368" mp4="https://www.express.pk/2023/06/whatsapp-video-2023-06-13-at-3.23.15-pm-1686654624.mp4"][/video]
کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ میری طبعیت ٹھیک نہیں ہے اور میں دس روز سے جیل کے چھوٹے سے کمرے میں بند ہوں، جیل کے کمرے میں ہوا کے لیے پنکھا کبھی چلتا ہے اور کبھی نہیں، گھر والوں سے ملاقات بھی نہیں کروائی جارہی۔
صحافی نے سوال کیا کہ چوہدری صاحب! کیا آپ تحریک اںصاف چھوڑ رہے ہیں؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ مجھے ملنے نہیں دیا جا رہا پریس کانفرنس کیسے کر دوں؟ ادھر بھی میڈیا سے بات نہیں کرنے دی جارہی، آپ میری حالت دیکھ رہے ہیں اس حالت میں پیش کیا ہے۔
دریں اثنا چوہدری پرویز الہی کی ضلع کچہری میں پیشی کے موقع پر پولیس نے میڈیا کا کمرۂ عدالت میں داخلہ بند کردیا، پولیس نے صحافیوں کو دھکے دیے۔
ایس ایچ او شبیہ رضا نے کہا ہے کہ صحافیوں کو کسی صورت عدالت کے اندر نہیں جانے دیں گے۔
[video width="640" height="368" mp4="https://www.express.pk/2023/06/whatsapp-video-2023-06-13-at-3.23.15-pm-1686654624.mp4"][/video]