کراچی میں طوفانی ہوائیں چل پڑیں

ہوا کی رفتار 45 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جس کے 60 کلومیٹر تک بڑھنے کا امکان ہے

(فوٹو : ویڈیو اسکرین شاٹ)

شہر قائد میں طوفانی ہوائیں چل پڑیں، ہوا کی رفتار 45 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جس کے 60 کلومیٹر تک بڑھنے کا امکان ہے، تیز ہوا سے درخت اور بل بورڈ گرنے کا خدشہ ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق طوفان بائپر جوائے کا کراچی سے فاصلہ کم ہوگیا جس کے سبب شہر قائد طوفانی ہواؤں کے زیر اثر آگیا، شدید طوفانی اور گرد آلود ہوا کے سبب ٹریفک کی روانی متاثر ہے اور لوگ فوری طور پر اپنے گھروں کا رخ کررہے ہیں۔

[video width="368" height="656" mp4="https://www.express.pk/2023/06/whatsapp-video-2023-06-13-at-2.33.00-pm-1686657489.mp4"][/video]

تیز ہوا کے ساتھ معمولی سی بوندا باندی بھی ہوئی۔ ہوا کے سبب موٹر سائیکل سواروں کو سفر میں مشکلات کا سامنا ہے، تیز ہوا سے بائیک لہرا رہی ہیں اور گرد کے سبب حد نگاہ کم ہورہی ہے۔ شہر میں آئے گرد کے طوفان کی شہریوں نے ویڈیو اور تصاویر بناکر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنا شروع کردی ہیں جو کہ وائرل ہورہی ہیں۔

یہ پڑھیں : سمندری طوفان کا کراچی سے فاصلہ مزید کم

خبر میں دی گئی ایک ویڈیو سہراب گوٹھ کی ہے جہاں تیز ہوا اور گرد کے طوفان کی وجہ سے لوگوں نے گاڑیاں اور بائیکس سڑک کنارے کھڑی کردیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا شہر کا دورہ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور بل بورڈز اتارنے کی ہدایت جاری کیں کہ تیز ہوا کے سبب انسانوں جانوں کو کہیں نقصان نہ پہنچ جائے۔ مراد علی شاہ کے ساتھ پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما اور افسران بھی موجود تھے۔

پی پی کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آج صبح وزیراعلی سندھ نے کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، ابراہیم حیدری پر موجود ہی لوگوں کی محفوظ مقامات پرمنتقلی اہمیت ہے، ہمارامقصد لوگوں کی جان بچانا ہے، میڈیا لوگوں کو قائل کرے کہ لوگ انتظامیہ کا ساتھ دیں، گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں۔

انہوں ںے کہا کہ لوگ غیرضروری طورپرباہرنہ نکلیں تاکہ انتظامیہ ان کی مدد کرسکے، کراچی کے نالوں کی نگرانی کر رہے ہیں، ہنگامی بنیادوں پر جو کرسکتے ہیں کر رہے ہیں، سمندری لہروں کو دیکھنے لوگ سمندر کی طرف نہ جائیں یہ خطرناک ہوگا، سائیکلون سوا چارسو کلومیٹر کراچی سے دور موجود ہے، یہ کوئی مذاق نہیں، بل بورڈز اتارنے میں مشکلات ہیں پھر بھی ہم اتار رہے ہیں۔

 
Load Next Story