میئر کراچی انتخاب حافظ نعیم کی چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل
پیپلزپارٹی عدالتی حکم کے باوجود پی ٹی آئی کے لوگوں کو غائب کروارہی ہے، امیر جماعت اسلامی کراچی
جماعت اسلامی نے میئر کراچی کے انتخاب میں پیپلزپارٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کے چیئرمینوں پر حافظ نعیم الرحمٰن کو ووٹ نہ دینے کے لیے مبینہ دباؤ ڈالنے پر چیف جسٹس سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل کردی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ میئر کراچی کے انتخاب میں پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت کی جانب سے غیر آئینی، غیر جمہوری عمل اور پی ٹی آئی کے چیئرمینوں کو جماعت اسلامی کوووٹ نہ دینے کی دھمکیاں دینے اور دباؤ ڈالنے کے خلاف ازخود نوٹس لیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عدالتی حکم کے باوجود پی ٹی آئی کے لوگوں کو غائب کروارہی ہے، پیپلزپارٹی سپریم کورٹ کے فیصلے کو بھی ماننے کو تیار نہیں، گزشتہ روز پیپلزپارٹی نے میڈیا کے ذریعے پی ٹی آئی چیئرمینوں کی لسٹ جاری کی جو میئر کے انتخاب میں پیپلزپارٹی کو ووٹ دیں گے، پیپلزپارٹی تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود مطلوبہ نمبر پورے نہیں کرسکی تو اب میڈیا کے ذریعے غلط اور من گھڑت خبریں پھیلا کر ابہام پیدا کرنا چاہتی ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے چیئرمینوں سے رابطے میں ہیں، 15جون کو میئر کے انتخاب میں پی ٹی آئی کے تمام چیئرمین جماعت اسلامی کے نامزد میئر اور ڈپٹی میئر کو ہی ووٹ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری،پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنی پارٹی کی ساکھ کو بہتر بنائیں اور کراچی میں عوام کا مینڈیٹ تسلیم کرتے ہوئے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی واضح اکثریت سے منتخب ہونے والے میئر کاراستہ نہ روکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہائی کورٹ میں غیر منتخب فرد کو میئر بنانے کے حوالے سے پٹیشن دائر کی ہے امید ہے کہ کورٹ کی جانب سے لوکل ایکٹ میں ترمیمی بل کے خلاف فیصلہ آئے گا۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہا کہ ہم نے ایک وفد کے ذریعے سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھیج دیا ہے،فیصلے میں یہ بات واضح ہے کہ پارٹی ہدایت سے ہٹ کر کوئی بھی نمائندہ ووٹ دے گا تو وہ ڈس کوالیفائی ہوجائے گااور اس کا ووٹ بھی شمار نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوری طریقے سے جیت نہیں سکتی اسی لیے کسی بھی قانون اور ضابطے کو ماننے پر تیار نہیں ہے،پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان نے میڈیا کے ذریعے ہدایت دی ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین میئر کے انتخاب کے لیے جماعت اسلامی کو ووٹ دیں۔
پیپلز پارٹی اگرحکومتی جبر اور طاقت کے ذریعے اپنا مئیر بنانے کی کوشش کرے گی توجماعت اسلامی شدید مزاحمت کرے گی اورتمام آئینی، قانونی اور جمہوری راستے اختیار کرے گی،جماعت اسلامی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو بازیاب کروایا جائے اور میڈیا پر چلنے والی جھوٹی خبروں کا نوٹس لیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے کچھ صحافیوں کے ذریعے پی ٹی آئی کے چیئرمینوں کے پیغام نشر کروائے ہیں کہ وہ جماعت اسلامی کو ووٹ نہیں دیں گے، جن چیئرمینوں کی لسٹ جاری کی گئی ہے ان تمام چیئرمینوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے پیغام دیا ہے کہ وہ جماعت اسلامی کو ہی ووٹ دیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ پیپلزپارٹی تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود مطلوبہ نمبر پورے نہیں کرسکی تو اب وہ کہہ رہی ہے کہ پی ٹی آئی کے نومنتخب چیئرمینوں کو میئر کے انتخاب کے دن آنے نہیں دیا جائے گا۔
ہم حیران ہیں کہ یہ کس طرح کا انتخاب ہے کہ جس میں ایک پارٹی کھلم کھلا عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزی کررہی ہے، لوگوں کو اٹھا کر غائب کررہی ہے اورکوئی ادارہ ان سے پوچھنے والا نہیں ہے،پیپلز پارٹی زبردستی طاقت کے ذریعے کراچی پر قبضہ اور اپنا میئر مسلط کرنا چاہتی ہے،کیونکہ یہ جمہوری اور آئینی طریقے سے اپنا مئیر لانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ہم چیلنج کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری میڈیا کے سامنے مطلوبہ نمبر شو کریں پھر مئیر بنانے کا دعویٰ کریں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، کراچی ترقی کرے گا تو پورا ملک ترقی کرے گا،پیپلز پارٹی نے جسے میئر کے لیے منتخب کیا ہے وہ تو ایک سال ایڈمنسٹریٹر رہ چکے ہیں انہوں نے کراچی کے لیے کیا کیا؟جن سڑکوں کی مرمت کے لیے 22 ارب روپے خرچ کیے وہ اگلی بارش میں بہہ گئیں۔
پریس کانفرنس کے موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی راجا عارف سلطان، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، ڈپٹی سکریٹری صہیب احمد ودیگر بھی موجود تھے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ میئر کراچی کے انتخاب میں پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت کی جانب سے غیر آئینی، غیر جمہوری عمل اور پی ٹی آئی کے چیئرمینوں کو جماعت اسلامی کوووٹ نہ دینے کی دھمکیاں دینے اور دباؤ ڈالنے کے خلاف ازخود نوٹس لیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عدالتی حکم کے باوجود پی ٹی آئی کے لوگوں کو غائب کروارہی ہے، پیپلزپارٹی سپریم کورٹ کے فیصلے کو بھی ماننے کو تیار نہیں، گزشتہ روز پیپلزپارٹی نے میڈیا کے ذریعے پی ٹی آئی چیئرمینوں کی لسٹ جاری کی جو میئر کے انتخاب میں پیپلزپارٹی کو ووٹ دیں گے، پیپلزپارٹی تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود مطلوبہ نمبر پورے نہیں کرسکی تو اب میڈیا کے ذریعے غلط اور من گھڑت خبریں پھیلا کر ابہام پیدا کرنا چاہتی ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے چیئرمینوں سے رابطے میں ہیں، 15جون کو میئر کے انتخاب میں پی ٹی آئی کے تمام چیئرمین جماعت اسلامی کے نامزد میئر اور ڈپٹی میئر کو ہی ووٹ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری،پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنی پارٹی کی ساکھ کو بہتر بنائیں اور کراچی میں عوام کا مینڈیٹ تسلیم کرتے ہوئے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی واضح اکثریت سے منتخب ہونے والے میئر کاراستہ نہ روکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہائی کورٹ میں غیر منتخب فرد کو میئر بنانے کے حوالے سے پٹیشن دائر کی ہے امید ہے کہ کورٹ کی جانب سے لوکل ایکٹ میں ترمیمی بل کے خلاف فیصلہ آئے گا۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہا کہ ہم نے ایک وفد کے ذریعے سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھیج دیا ہے،فیصلے میں یہ بات واضح ہے کہ پارٹی ہدایت سے ہٹ کر کوئی بھی نمائندہ ووٹ دے گا تو وہ ڈس کوالیفائی ہوجائے گااور اس کا ووٹ بھی شمار نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوری طریقے سے جیت نہیں سکتی اسی لیے کسی بھی قانون اور ضابطے کو ماننے پر تیار نہیں ہے،پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان نے میڈیا کے ذریعے ہدایت دی ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین میئر کے انتخاب کے لیے جماعت اسلامی کو ووٹ دیں۔
پیپلز پارٹی اگرحکومتی جبر اور طاقت کے ذریعے اپنا مئیر بنانے کی کوشش کرے گی توجماعت اسلامی شدید مزاحمت کرے گی اورتمام آئینی، قانونی اور جمہوری راستے اختیار کرے گی،جماعت اسلامی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو بازیاب کروایا جائے اور میڈیا پر چلنے والی جھوٹی خبروں کا نوٹس لیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے کچھ صحافیوں کے ذریعے پی ٹی آئی کے چیئرمینوں کے پیغام نشر کروائے ہیں کہ وہ جماعت اسلامی کو ووٹ نہیں دیں گے، جن چیئرمینوں کی لسٹ جاری کی گئی ہے ان تمام چیئرمینوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے پیغام دیا ہے کہ وہ جماعت اسلامی کو ہی ووٹ دیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ پیپلزپارٹی تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود مطلوبہ نمبر پورے نہیں کرسکی تو اب وہ کہہ رہی ہے کہ پی ٹی آئی کے نومنتخب چیئرمینوں کو میئر کے انتخاب کے دن آنے نہیں دیا جائے گا۔
ہم حیران ہیں کہ یہ کس طرح کا انتخاب ہے کہ جس میں ایک پارٹی کھلم کھلا عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزی کررہی ہے، لوگوں کو اٹھا کر غائب کررہی ہے اورکوئی ادارہ ان سے پوچھنے والا نہیں ہے،پیپلز پارٹی زبردستی طاقت کے ذریعے کراچی پر قبضہ اور اپنا میئر مسلط کرنا چاہتی ہے،کیونکہ یہ جمہوری اور آئینی طریقے سے اپنا مئیر لانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ہم چیلنج کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری میڈیا کے سامنے مطلوبہ نمبر شو کریں پھر مئیر بنانے کا دعویٰ کریں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، کراچی ترقی کرے گا تو پورا ملک ترقی کرے گا،پیپلز پارٹی نے جسے میئر کے لیے منتخب کیا ہے وہ تو ایک سال ایڈمنسٹریٹر رہ چکے ہیں انہوں نے کراچی کے لیے کیا کیا؟جن سڑکوں کی مرمت کے لیے 22 ارب روپے خرچ کیے وہ اگلی بارش میں بہہ گئیں۔
پریس کانفرنس کے موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی راجا عارف سلطان، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، ڈپٹی سکریٹری صہیب احمد ودیگر بھی موجود تھے۔