یورپی یونین نے بھارتی آموں سمیت سبزیوں کی درآمد پر پابندی عائد کردی جس کے بعد مقامی منڈی میں آموں کی قیمت میں کمی واقع ہوگئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ سال یورپی ممالک کو برآمد کردہ آم اور دیگر پھل اور سبزیاں وہاں پہنچتے ہی خراب ہوگئی تھیں جس کے بعد یورپی کمیشن نے یکم مئی سے بھارتی آموں کی درآمد پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے،بھات سے آنے والی پیٹیوں میں سے "تمباکو وائٹ فلائی" نامی کیڑا برآمد ہوا تھا جویورپ میں ٹماٹروں اور کھیروں کی فصل کو نقصان پہنچا سکتا تھا،اسی خطرے کے پیش نظر بھارتی آم کے یورپ میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی جبکہ سبزیوں میں کریلا ، بینگن ، اروی کی درآمد پربھی پابندی لگادی گئی ہے۔
برطانوی محکمہ خوراک کے مطابق بھارتی آموں پر پابندی 31 دسمبر 2015 تک نافذ العمل رہے گی اور سالانہ ایک کروڑ 60 لاکھ آموں کی درآمد رواں سال پابندی کے باعث متاثر ہوگی۔
دوسری جانب برطانیہ میں بھارتی تاجروں نے پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی آموں کی درآمد سالوں سے جاری ہے اور اگر درآمد کرنے کے مرحلے میں کہیں خامی ہے تو اسے درست کیا جاسکتا ہے۔ تاجروں نے حکام سے درخواست کی کہ آموں اور سبزیوں پر پابندی لگانے کے بجائے درآمدی طریقہ کار پر نظر ثانی کی جائے۔