گُردوں کی خرابی کی 5 علامات
عمومی طور پر مریض کو اپنے گردوں کی خرابی کا اس وقت پتہ چلتا ہے جب بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے
عمومی طور پر مریض کو اپنے گردوں کی خرابی کا اس وقت پتہ چلتا ہے جب بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔ لیکن اگر گردوں کی مکمل ناکامی سے پہلے 5 علامات کی نشاندہی کرلی جائے تو مرض کی شدت کو کم کیا جاسکتا ہے۔ یہ 5 علامات درج ذیل ہیں:
1)پیشاب کی ساخت میں تبدیلی:
پیشاب میں چند نمایاں تبدیلیاں گردے کے مسائل کی نشاندہی کر سکتی ہیں۔ ان تبدیلیوں میں جھاگ دار پیشاب، خون (hematuria)، پیشاب آنے کی اوقات میں اضافہ یا کمی اور پیشاب کی تبدیل شدہ رنگت شامل ہے۔
2) سوجن:
گردے جسم سے فضلہ اور اضافی سیال نکالنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جب وہ صحیح طریقے سے کام نہیں کر رہے ہوتے تو سیال جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے جس سے ہاتھوں، پیروں، ٹخنوں، چہرے یا جسم کے دیگر حصوں میں سوجن یا ورم آجاتا ہے۔
3) تھکاوٹ اور کمزوری:
گردے کی فعالیت میں کمی کے نتیجے میں جسم میں فضلہ اور زہریلے مادے جمع ہو جاتے ہیں جس سے تھکاوٹ اور کمزوری محسوس ہوتی ہے۔ یہ خون کی کمی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے جب گردے سُرخ خلیے کم پیدا کرنے لگ جائیں۔
4) ہائی بلڈ پریشر:
صحت مند گردے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ جب گردے کی فعالیت کم ہو جاتی ہے تو یہ ہائی بلڈ پریشر کا سبب بن سکتا ہے یا موجودہ ہائی بلڈ پریشر کو مزید خراب کر سکتا ہے۔ مزید برآں مسلسل ہائی بلڈ پریشر گردے کو مزید نقصان پہنچاتا ہے۔
5) بھوک اور وزن:
گردے کی خرابی بھوک میں کمی یا منہ کے ذائقہ میں تبدیلی کا سبب بن سکتی ہے جو کہ وزن میں کمی یا صحت مند وزن کو برقرار رکھنے میں دشواری پر منتج ہوتی ہے۔ بعض صورتوں میں متلی اور الٹی بھی ہوسکتی ہے۔
یہاں یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ یہ علامات محض گردے کے مسائل کے لیے ہی مخصوص نہیں، یہ دیگر صحت سے متعلق حالتوں کی بھی نشاندہی کر سکتی ہیں۔ اگر آپ ان علامات کی مدد سے کسی بیماری کی تصدیق کرنا چاہتے ہیں تو بہتر یہی ہے کہ پیشہ ور ماہرین سے رجوع کرلیا جائے۔