مہلک مرض کی تصدیق 21ہزار آسٹریلوی بھیڑوں کو ذبح کرکے دفن کردینے کا فیصلہ

منہ اورکھرکی بیماری کیساتھORFوائرس بھی موجودہے جوانسانوں میں منتقل ہوکرمہلک جلدی امراض کاسبب بن سکتاہے،لائیواسٹاک


Kashif Hussain September 17, 2012
کراچی ،لوگوں کی بڑی تعداد اس کمپنی کے باہر جمع ہیں جس میں آسٹریلین بھیڑیں منگوائی تھیں۔ فوٹو: ایکسپریس

آسٹریلیا سے درآمد شدہ 21ہزار بھیڑوں میں منہ اور کھر کی بیماری کے ساتھ جلدی امراض کا سبب بننے والے وائرسORFکی موجودگی کا انکشاف ہواہے۔

بھیڑوں میں منہ کھر کے ساتھ ORF بیماری کی تصدیق کے بعد سندھ لائیو اسٹاک ڈپارٹمنٹ نے بھیڑوں کو فوری طور پر تلف کرنے اور زیرزمین گہرائی میں دفن کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے جس پر فوری طور پر عمل درآمد شروع کردیا گیا۔سندھ لائیواسٹاک ڈپارٹمنٹ کی جانب سے 16ستمبر کو وفاقی وزارت فوڈ اینڈ سیکیورٹی، صوبائی وزارت صحت، ایڈمنسٹریٹر اور کمشنر کراچی سمیت تمام متعلقہ اداروں کو جاری کردہ ہنگامی مراسلہ نمبر PS/SECY/L&F/I.S/2012/23کے تحت بتایا گیا ہے کہ درآمد شدہ بھیڑوں میں منہ اور کھر کی بیماری کے ساتھ ORF بیماری کے وائرس کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

پاکستان اب تک یہ وائرس موجود نہیں ہے بھیڑوں کی موجودگی سے یہ وائرس پاکستان میں پھیل سکتا ہے وائرس بھیڑوں سے انسانوں میں منتقل ہوکر مہلک جلدی امراض کا سبب بن سکتا ہے یہ بیماری انسانوں کے ساتھ دیگر جانداروں کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہے صحت عامہ کے لیے ضروری ہے بغیر کوئی وقت ضایع کیے بغیر تمام بھیڑوں کو تلف کردیا جائے۔ علاوہ ازیں وزارت لائیو اسٹاک کی رپورٹ کی روشنی میں کمشنر کراچی نے متاثرہ بھیڑوں کو تلف کرنے کے احکامات جاری کردیے جس پر فوری عمل درآمد کرتے ہوئے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں،رزاق آباد میں واقع فارم پر بھاری مشینری کے ذریعے گہرا گڑھا تیار کرلیا گیا ہے جس میں بھیڑوں کو ذبحہ کرنے کے بعد دفن کیا جائے گا۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ متاثرہ بھیڑوں کو ذبح کرنے والے قصاب بھی وائرس کا نشانہ بن سکتے ہیں اس لیے قصابوں کو تمام حفاظتی اقدامات کرنا ہوں گے جن میں سرفہرست دستانوں اور ماسک کا استعمال شامل ہے۔ادھربھیڑیں درآمد کرنے والے پی کے لائیو اسٹاک اینڈمیٹ کمپنی کے مالک محمد طارق بٹ نے کہا ہے کہ نیشنل ویٹرنری لیبارٹری نے بھیڑوں میں کسی بھی بیماری کی موجودگی کی تردید کردی ہے وفاقی وزارت فوڈ سیکیوریٹی اینڈ ریسرچ کے تحت چار رکنی کمیٹی قائم کی گئی جس کی سربراہی فیڈرل سیکریٹری کررہے ہیں اس کمیٹی نے بھیڑوں کے دوبارہ نمونے حاصل کیے ہیں جن کی رپورٹ پیر تک متوقع ہے تاہم محکمہ لائیو اسٹاک سندھ نے نیشنل ویٹرنری لیبارٹری کی رپورٹ کی بنیاد پر بھیڑوں کو تلف کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

انھوں نے کہا کہ بھیڑوں کی مالیت 13کروڑ روپے سے زائد ہے اور آسٹریلوی حکومت بھیڑوں کے بیماری سے پاک ہونے کی ضانت دے رہی ہے،انھوں نے کہا کہ پی کے لائیو اسٹاک اینڈ کمپنی بھیڑوں کو تلف کیے جانے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے گی۔انھوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی بھی بھیڑ بیماری سے ہلاک نہیں ہوئی اور بھیڑوںکو صحت مند ثابت کرنے کے لیے وہ خود اپنی فیملی کے ساتھ درآمدی بھیڑوں کا گوشت استعمال کرنے کو تیار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں