میئر کراچی کے انتخاب کا ضابطہ اخلاق جاری
میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب 15 جون کو ہوگا، ساڑھے دس بجے ہال کے دروازے بند کردیے جائیں گے۔ ضابطہ اخلاق
الیکشن کمیشن نے میئر اور ڈپٹی میئر کراچی کے الیکشن کا ضابطہ اخلاق تیار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق پونگ اسٹیشن میں میئر اور ڈپٹی میئر کے الیکشن میں ووٹر کے موبائل فون لانے پر پابندی ہوگی۔ پولنگ ہال میں داخل ہونے کے لیے ارکان کو لازمی اصل شناختی کارڈ لانا ہوگا اور پولنگ اسٹیشن میں انتخابی مہم چلانے پر پابندی ہوگی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے تیار کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق 15 جون کی صبح 10:30 پر ہال کے دروازے بند کردیے جائیں گے، میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب شو آف ہینڈ کے زریعے ہوگا، ووٹرز کے نام اردو حروف تہجی کے اعتبار سے پکارے جائیں گے۔ پہلے میئر اور پھر ڈپٹی میئر کا الیکشن ہوگا۔
مزید پڑھیں: میئر کراچی انتخاب، حافظ نعیم کی چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل
امیدوار کے حق میں آنے والے ووٹرز کو ایک جانب کرکے شمار کیا جائے گا۔ شو آف ہینڈ کے زریعے شمار کے ساتھ مخصوص رجسٹر میں بھی اندراج ہوگا، ہال میں موجود افراد کی حمایت کی بنیاد پر جیت کا فیصلہ ہوگا۔
پولنگ اسٹیشن کے اندر ہنگامہ کرنے اور رکاوٹ ڈالنے پر کارروائی ہوگی۔ پولنگ اسٹیشن کے 400 میٹر کے دائرے میں انتخابی مہم چلانا غیر قانونی ہوگا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سیاسی جماعتیں،امیدوار اور پولنگ ایجنٹ نظریہ پاکستان، عدلیہ اور آرمڈ فورسز کے خلاف کسی رائے سے گریز کے پابند ہونگے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے ضابطہ اخلاق پر میئر اور ڈپٹی میئر کے امیدواروں کا ایک اجلاس بھی بلایا گیا تھا جس میں پیپلز پارٹی مرتضی وہاب اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمن بھی موجود تھے۔ اس موقع پر امیدواروں نے کئی شکایات بھی کیں۔ اجلاس میں ڈی آر او نے امیدواروں کو انتخابی عمل کی تفصیل سے آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق پونگ اسٹیشن میں میئر اور ڈپٹی میئر کے الیکشن میں ووٹر کے موبائل فون لانے پر پابندی ہوگی۔ پولنگ ہال میں داخل ہونے کے لیے ارکان کو لازمی اصل شناختی کارڈ لانا ہوگا اور پولنگ اسٹیشن میں انتخابی مہم چلانے پر پابندی ہوگی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے تیار کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق 15 جون کی صبح 10:30 پر ہال کے دروازے بند کردیے جائیں گے، میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب شو آف ہینڈ کے زریعے ہوگا، ووٹرز کے نام اردو حروف تہجی کے اعتبار سے پکارے جائیں گے۔ پہلے میئر اور پھر ڈپٹی میئر کا الیکشن ہوگا۔
مزید پڑھیں: میئر کراچی انتخاب، حافظ نعیم کی چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل
امیدوار کے حق میں آنے والے ووٹرز کو ایک جانب کرکے شمار کیا جائے گا۔ شو آف ہینڈ کے زریعے شمار کے ساتھ مخصوص رجسٹر میں بھی اندراج ہوگا، ہال میں موجود افراد کی حمایت کی بنیاد پر جیت کا فیصلہ ہوگا۔
پولنگ اسٹیشن کے اندر ہنگامہ کرنے اور رکاوٹ ڈالنے پر کارروائی ہوگی۔ پولنگ اسٹیشن کے 400 میٹر کے دائرے میں انتخابی مہم چلانا غیر قانونی ہوگا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سیاسی جماعتیں،امیدوار اور پولنگ ایجنٹ نظریہ پاکستان، عدلیہ اور آرمڈ فورسز کے خلاف کسی رائے سے گریز کے پابند ہونگے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے ضابطہ اخلاق پر میئر اور ڈپٹی میئر کے امیدواروں کا ایک اجلاس بھی بلایا گیا تھا جس میں پیپلز پارٹی مرتضی وہاب اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمن بھی موجود تھے۔ اس موقع پر امیدواروں نے کئی شکایات بھی کیں۔ اجلاس میں ڈی آر او نے امیدواروں کو انتخابی عمل کی تفصیل سے آگاہ کیا۔