سندھ ٹیکنیکل بورڈ نے کمشنر کراچی کا ہدایت نامہ ہوا میں اڑا دیا

طوفان کے سبب پیدا ہونے صورتحال میں وہ کس طرح ڈی اے ای کا امتحان دینے کے لیے جائیں گے، طلبہ کا سوال


Safdar Rizvi June 14, 2023
طوفان کے سبب پیدا ہونے صورتحال میں وہ کس طرح ڈی اے ای کا امتحان دینے کے لیے جائیں گے، طلبہ کا سوال (فوٹو: فائل)

سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن نے خراب موسمی حالات اور متوقع طوفان کے پیش نظر کمشنر کراچی کے امتحانات ملتوی کیے جانے کے جاری ہدایت نامے کو ہوا میں اڑا دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر قائد میں ممکنہ طوفان کے باعث کمشنر کراچی نے امتحانات ملتوی کیے جانے کے جاری کی تھی تاہم سمر کیمپ سمیت ہر قسم کی اکیڈمک سرگرمیاں معطل رکھنے کے کمشنر کراچی کے نوٹیفیکیشن کے باوجود سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن نے آج پورے سندھ میں امتحانات شیڈول کے مطابق منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔

ڈی اے ای (ڈپلومہ آف ایسوسی ایٹ انجینیئرنگ) کے یہ امتحانات آج منگل کی دوپہر کراچی کے کئی امتحانی مراکز میں لیے گئے جس میں طلبہ کی ایک بڑی تعداد کو شریک ہونا ہے تاہم طلبہ پریشان ہیں کہ اس ممکنہ طوفان کے سبب پیدا ہونے صورتحال میں وہ کس طرح ڈی اے ای کا امتحان دینے کے لیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ کمشنر کراچی کی جانب سے گزشتہ شام کو ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا۔

جس کے مطابق 14 جون اور اس کے بعد طوفان تھم جانے تک کراچی میں امتحانات اور سمر کیمپ سمیت ہر قسم کی اکیڈمک سرگرمیاں معطل رکھنے کی ہدایت کی گئی تھی اس حکم نامے میں محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری وارننگ اور اس سلسلے میں حکومت سندھ کے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے ٹیکنیکل بورڈ سمیت دیگر تعلیمی انتظامی اداروں کو 14 جون سے امتحانات ملتوی کرنے اور اسے ری شیڈول کرنے کے احکامات دیے گئے تھے۔

جس کے بعد جامعہ کراچی، انٹر بورڈ کراچی اور وفاقی اردو یونیورسٹی سمیت تمام متعلقہ اداروں نے اپنے امتحانات ملتوی کردیے لیکن ٹیکنیکل بورڈ کے جاری اعلامیے کے مطابق صرف 15 اور 16 جون کے امتحانات ملتوی کیے گئے ہیں۔

قائم مقام ناظم امتحانات ٹیکنیکل بورڈ کے مطابق ہمارے پرچے کراچی سمیت پورے سندھ میں لیے جارہے ہیں اور فوری طور پر امتحانات کا ملتوی کرنا ممکن نہیں اس لیے آج 14 جون کا پرچہ لیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ حکومت سندھ کی غفلت و لاپرواہی کے سبب سندھ ٹیکنیکل بورڈ میں ناظم امتحانات کا عہدہ کئی سال سے خالی ہے اور عذرا نازنین قائم مقام کے طور پر کام کررہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں