فوجی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف اعلی عدالتوں میں اپیل کا حق ہو گا وزیر قانون
ملزم کو مرضی کا وکیل کرنے اور اپنے دفاع میں شواہد فراہم کرنے کا حق بھی حاصل ہوگا، اعظم نذیر تارڑ
وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے کہا ہے کہ فوجی عدالت میں ملزم کو شفاف ٹرائل کا مکمل حق حاصل ہوگا جبکہ ملٹری کورٹ کے فیصلے کیخلاف اعلیٰ عدالتوں میں اپیل بھی دائر کی جاسکے گی۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں میں مقدمات کے حوالے سے بین الاقومی معاہدوں کے مطابق چلا جائے گا، فوجی عدالت میں ملزم کو شفاف ٹرائل کا حق ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ فوجی عدالت میں ملزم کو مرضی کا وکیل کرنے اور اپنے دفاع میں شواہد،ثبوت فراہم کرنے کا حق ہو گا،ابھی تک کسی خاتون کا مقدمہ فوجی عدالت میں نہیں بھجوایا گیا، فوجی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف اعلی عدالتوں میں اپیل کا حق بھی حاصل ہوگا۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں میں مقدمات کے حوالے سے بین الاقومی معاہدوں کے مطابق چلا جائے گا، فوجی عدالت میں ملزم کو شفاف ٹرائل کا حق ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ فوجی عدالت میں ملزم کو مرضی کا وکیل کرنے اور اپنے دفاع میں شواہد،ثبوت فراہم کرنے کا حق ہو گا،ابھی تک کسی خاتون کا مقدمہ فوجی عدالت میں نہیں بھجوایا گیا، فوجی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف اعلی عدالتوں میں اپیل کا حق بھی حاصل ہوگا۔