سالگرہ کے کیک پر لگی موم بتیاں امراض کا سبب بن سکتی ہیں ماہرین
جب کیک پر لگی موم بتیاں بجھائی جاتی ہیں تو اس دوران تقریباً 1000 بیکٹیریا خارج ہوتے ہیں
سالگرہ کیک کے بغیر نامکمل لگتی ہے اور کیک پر اگر موم بتیاں نہ لگی ہوں تو کیک سونا لگتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ عمل ہزاروں بیکٹیریاؤں کی منتقلی کا باعث بن سکتا ہے۔
امریکہ کی کلیمسن یونیورسٹی میں فوڈ سیفٹی کے پروفیسر پال ڈاسن نے سی این این کو بتایا کہ ان کی ٹیم کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق میں پایا گیا ہے کہ جب موم بتیاں بجھائی جاتی ہیں تو اس دوران تقریباً 1000 بیکٹیریا خارج ہوتے ہیں۔
پروفیسر ڈاسن نے کہا کہ اگر کوئی کیک پر لگی موم بتیاں پھونک مار کر بجھائے گا تو میں تو اپنے کیک کے ٹکڑے کے اوپر کی تہہ کو پھینک دوں گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ایسے کیک کھانے سے ہر کسی کو بیمار ہونے کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
پروفیسر کا کہنا تھا سالگرہ کا کیک کھانے میں کم خطرہ ہے لیکن اصل مسئلہ اُن لوگوں کیلئے پیدا ہوتا ہے جن کی قوت مدافعت انتہائی کمزور ہے، بیمار ہیں یا بوڑھے ہیں۔
امریکہ کی کلیمسن یونیورسٹی میں فوڈ سیفٹی کے پروفیسر پال ڈاسن نے سی این این کو بتایا کہ ان کی ٹیم کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق میں پایا گیا ہے کہ جب موم بتیاں بجھائی جاتی ہیں تو اس دوران تقریباً 1000 بیکٹیریا خارج ہوتے ہیں۔
پروفیسر ڈاسن نے کہا کہ اگر کوئی کیک پر لگی موم بتیاں پھونک مار کر بجھائے گا تو میں تو اپنے کیک کے ٹکڑے کے اوپر کی تہہ کو پھینک دوں گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ایسے کیک کھانے سے ہر کسی کو بیمار ہونے کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
پروفیسر کا کہنا تھا سالگرہ کا کیک کھانے میں کم خطرہ ہے لیکن اصل مسئلہ اُن لوگوں کیلئے پیدا ہوتا ہے جن کی قوت مدافعت انتہائی کمزور ہے، بیمار ہیں یا بوڑھے ہیں۔