آئی ایم ایف کے نئے مالی سال کی بجٹ تجاویز پر شدید اعتراضات
حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کا موقع گنوا دیا، منظوری سے قبل مل کر کام کرنے کو تیار ہیں، نمائندہ برائے پاکستان
آئی ایم ایف نے نئے مالی سال کے لیے پیش کیے گئے بجٹ میں حکومتی تجاویز پر شدید اعتراضات عائد کردیے ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سےبجٹ تجاویز میں ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کا موقع گنوادیا گیا ہے۔
پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹرپریز کا مزید کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پرو گرام کے لیے وسائل کو کم کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں آئی ایم ایف نے نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو بھی قرض پروگرام کی شرائط کے منافی قرار دیا ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بجٹ منظوری سےقبل اسےبہتربنانے کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سےبجٹ تجاویز میں ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کا موقع گنوادیا گیا ہے۔
پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹرپریز کا مزید کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پرو گرام کے لیے وسائل کو کم کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں آئی ایم ایف نے نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو بھی قرض پروگرام کی شرائط کے منافی قرار دیا ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بجٹ منظوری سےقبل اسےبہتربنانے کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔