طوفان بپرجوائے بھارتی گجرات سے ٹکرا گیا 22 افراد زخمی
بجلی غائب، ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم، طبی سہولیات ندارد، 4 ہزار کے قریب درخت اور کھمبے گر گئے
بھپری ہوئی سمندری لہروں کے ساتھ آنے والا طاقتور طوفان بِپرجوائے بھارتی ریاست گجرات کی ساحلی پٹی سے ٹکراگیا۔ تیز ہواؤں کے باعث کھمبے اور درخت گرنے کے واقعات میں 20 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ طوفان کی آمد سے قبل ہی سمندر میں ڈوبنے اور دیگر واقعات میں 7 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی ایشیائی ممالک میں اپنی آمد سے قبل ہی دھاک بٹھانے والے سمندری طوفان بپرجوائے کا گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا عمل گزشتہ شب شروع ہوا تھا۔ سب سے زیادہ متاثر مانڈوی شہر ہوا اور وہاں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارتی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ سمندری طوفان بپرجوائے کے ٹکرانے کا عمل رات بھر جاری رہا جس کے باعث ساحلی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش ہوتی رہی اور تیز ہواؤں نے اپنے راستے میں آنے والی ہر چیز کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔
موسمیاتی ماہرین نے سیٹلائٹ کی مدد سے بنائی گئی تصاویر اور طوفان کی رفتار کو دیکھتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ بپرجوائے کی شدت میں ایک درجے کمی ہوئی ہے جس کے بعد یہ 'بہت شدید' سے 'شدید' کی کیٹگری میں تبدیل ہوگیا۔
درخت اور کھمبے گرنے کے واقعات میں 20 سے زائد افراد زخمی
بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ ہرش کے مطابق طوفان کے ٹکرانے کے عمل کے بعد سے کسی شخص کی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی البتہ گجرات کے ضلع دیو بھومی دوار میں درخت گرنے سے دو درجن کے قریب افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ کچے ضلع کے دیہات جاکھاؤ اور مانڈوی قصبوں کے قریب بہت سے درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے جبکہ مکانات کی چھتیں بھی اڑ گئیں۔
'طوفان کی شدت ٹکرانے کے بعد مزید کم ہوجائے گی'
بھارتی ڈیزاسٹر کے مطابق سمندری طوفان کی شدت کم ہوگئی ہے،بپر جوائے طوفان ٹکرانے سے اثرات سے وسطی گجرات اور راجستھان کے کچھ علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا ''جیسے جیسے طوفان ساحل کی طرف بڑھے گا، اس کی شدت کم ہوتی جائے گی لیکن کچھ اضلاع میں اس کے باوجود بھی تیز بارش متوقع ہے، جو سیلاب کا باعث بن سکتی ہے''۔ بھارت نے سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں سے شہریوں کا انخلا پہلے ہی مکمل کرلیا ہے جبکہ دیگر کو ہدایت کی ہے کہ وہ بھی خبردار رہیں۔
بھارتی حکام کے مطابق طوفان جنوب مغربی ساحلی شہر ممبئی یا اس کی ریاست مہاراشٹر کو اثر انداز نہیں کرے گا اور نہ ہی کوئی بڑا خطرہ ہے مگر سمندر میں طغیانی اور بھپری ہوئی لہروں کے پیش نظر ماہی گیروں کے شکار پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
طوفان سے قبل ہی حفاظتی اقدامات کے تحت ساحلی علاقوں پر قائم 120 دیہاتوں سے 74 ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔
کسی بھی قسم کے حالات اور ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 18 ٹیمیں، ریاستی آفات رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی 12، ریاستی سڑک اور عمارت کے محکمے کی 115 ٹیمیں، اور ریاستی بجلی کے محکمے کی 397 ٹیمیں مختلف ساحلی اضلاع میں تعینات تھیں جبکہ بھارتی بحریہ کی 20 امدادی ٹیمیں مختلف مقامات پر چوکنی تھیں۔ بندرگاہیں بند اور بحری جہاز لنگر انداز کردیے گئے تھے۔
وزرات ریلوے نے مسافروں کی حفاظت اور ٹرین آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر 76 ٹرینوں کو منسوخ کردیا تھا۔ گجرات کے دو مقبول ترین مندر بھی یاتریوں کے لیے بند رہے۔
واضح رہے کہ سمندری طوفان بپر جوائے بھارت میں مئی 2021 میں ' طوفان ٹوکتے' کے بعد دوسرا بڑا طوفان تھا جس میں تمام تر پیشگی حفاظتی اقدامات کے باوجود جانی اور مالی نقصان ہوا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی ایشیائی ممالک میں اپنی آمد سے قبل ہی دھاک بٹھانے والے سمندری طوفان بپرجوائے کا گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا عمل گزشتہ شب شروع ہوا تھا۔ سب سے زیادہ متاثر مانڈوی شہر ہوا اور وہاں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارتی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ سمندری طوفان بپرجوائے کے ٹکرانے کا عمل رات بھر جاری رہا جس کے باعث ساحلی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش ہوتی رہی اور تیز ہواؤں نے اپنے راستے میں آنے والی ہر چیز کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔
موسمیاتی ماہرین نے سیٹلائٹ کی مدد سے بنائی گئی تصاویر اور طوفان کی رفتار کو دیکھتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ بپرجوائے کی شدت میں ایک درجے کمی ہوئی ہے جس کے بعد یہ 'بہت شدید' سے 'شدید' کی کیٹگری میں تبدیل ہوگیا۔
درخت اور کھمبے گرنے کے واقعات میں 20 سے زائد افراد زخمی
بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ ہرش کے مطابق طوفان کے ٹکرانے کے عمل کے بعد سے کسی شخص کی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی البتہ گجرات کے ضلع دیو بھومی دوار میں درخت گرنے سے دو درجن کے قریب افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ کچے ضلع کے دیہات جاکھاؤ اور مانڈوی قصبوں کے قریب بہت سے درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے جبکہ مکانات کی چھتیں بھی اڑ گئیں۔
'طوفان کی شدت ٹکرانے کے بعد مزید کم ہوجائے گی'
بھارتی ڈیزاسٹر کے مطابق سمندری طوفان کی شدت کم ہوگئی ہے،بپر جوائے طوفان ٹکرانے سے اثرات سے وسطی گجرات اور راجستھان کے کچھ علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا ''جیسے جیسے طوفان ساحل کی طرف بڑھے گا، اس کی شدت کم ہوتی جائے گی لیکن کچھ اضلاع میں اس کے باوجود بھی تیز بارش متوقع ہے، جو سیلاب کا باعث بن سکتی ہے''۔ بھارت نے سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں سے شہریوں کا انخلا پہلے ہی مکمل کرلیا ہے جبکہ دیگر کو ہدایت کی ہے کہ وہ بھی خبردار رہیں۔
بھارتی حکام کے مطابق طوفان جنوب مغربی ساحلی شہر ممبئی یا اس کی ریاست مہاراشٹر کو اثر انداز نہیں کرے گا اور نہ ہی کوئی بڑا خطرہ ہے مگر سمندر میں طغیانی اور بھپری ہوئی لہروں کے پیش نظر ماہی گیروں کے شکار پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
طوفان سے قبل ہی حفاظتی اقدامات کے تحت ساحلی علاقوں پر قائم 120 دیہاتوں سے 74 ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔
کسی بھی قسم کے حالات اور ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 18 ٹیمیں، ریاستی آفات رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی 12، ریاستی سڑک اور عمارت کے محکمے کی 115 ٹیمیں، اور ریاستی بجلی کے محکمے کی 397 ٹیمیں مختلف ساحلی اضلاع میں تعینات تھیں جبکہ بھارتی بحریہ کی 20 امدادی ٹیمیں مختلف مقامات پر چوکنی تھیں۔ بندرگاہیں بند اور بحری جہاز لنگر انداز کردیے گئے تھے۔
وزرات ریلوے نے مسافروں کی حفاظت اور ٹرین آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر 76 ٹرینوں کو منسوخ کردیا تھا۔ گجرات کے دو مقبول ترین مندر بھی یاتریوں کے لیے بند رہے۔
واضح رہے کہ سمندری طوفان بپر جوائے بھارت میں مئی 2021 میں ' طوفان ٹوکتے' کے بعد دوسرا بڑا طوفان تھا جس میں تمام تر پیشگی حفاظتی اقدامات کے باوجود جانی اور مالی نقصان ہوا۔