طالبان سے مذاکرات کی تمام سیاسی جماعتوں سمیت پوری قوم نے حمایت کی لیکن جیو نے غیر ملکی ایجنڈے پر اس کی مخالفت کی، چیرمین تحریک انصاف فوٹو: فائل
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت جیو اور جنگ گروپ کے بائیکاٹ پر غور کر رہی ہے جس کا فیصلہ آئندہ 48 گھنٹے میں کرلیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات کے دوران بھی جیو نے دھاندلی کی راہ ہموار کی، جیو نے مسلم لیگ (ن) کے میڈیا سیل کا کردار ادا کیا یہاں تک کہ ووٹوں کی ابتدائی گنتی کے دوران نواز شریف سے فاتحانہ تقریر بھی کرادی جس کے باعث ہمارے جو نمائندے بھاری ووٹوں سے بھی جیت رہے تھے وہ بھی دھاندلی کی وجہ سے ہار گئے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں دھاندلی میں اہم کردار ادا کرنے کے باعث ہی مخصوص میڈیا ہاؤس کے اینکر پرسن کو تحفے میں کرکٹ بورڈ کا چیرمین اور نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب بنادیا گیا اور جہاں سرکاری ٹی وی ادارہ بھی کرکٹ رائٹس حاصل نہ کرسکا وہاں اس میڈیا ہاؤس کو باآسانی کرکٹ رائٹس مل گئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کی تمام سیاسی جماعتوں سمیت پوری قوم نے حمایت کی لیکن جیو نے غیر ملکی ایجنڈے پر اس کی مخالفت کی اور ایک جانب ''امن کی آشا'' کی بات کرنے والوں نے حکومت کو جنگ کے لئے اکسایا جس سے واضح ہوتا ہے کہ جیو کو کہاں سے ہدایات مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب جیو کے رپورٹر ولی بابر کو مارا گیا تو ان کے خاندان والے میرے پاس آئے، انہیں پتا تھا کہ انہیں کس نے مارا، پھر بعد میں 6 گواہان کو مارا گیا لیکن جیو نے جانتے ہوئے بھی مارنے والے کا نام نہیں لیا اور جب حامد میر پر حملہ کیا گیا تو اس نے منظم مہم کے تحت آئی ایس آئی اور اس کے سربراہ لیفتیننٹ جنرل ظہیر الاسلام کو نام لے کر اہم دفاعی ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کی، جیو نے آئی ایس آئی کے سربراہ کے ساتھ 8 گھنٹے کیا وہ تو کوئی دشمن بھی نہیں کرتا اور آئی ایس آئی چیف کا گھنٹوں میڈیا ٹرائل کرکے بھارت کو پروپیگنڈا کرنے کا بھرپور موقع دیا گیا جس کے بعد پیمرا کو اس کے خلاف کارروائی کے لئے درخواست دینا حکومت کی مجبوری تھی۔