کلاس نہم سے بارہویں کلاس تک نیا نصاب لاگو کرنے کی منظوری
نیا نصاب وفاقی دارالحکومت اور وفاقی وزارتوں کے اسکولوں میں لاگو ہوگا
وفاقی حکومت نے کلاس نہم سے بارہویں کلاس تک نیا نصاب لاگو کرنے کی منظوری دے دی، نئے نصاب لاگو کرنے کی منظوری سیکریٹری وزارت تعلیم نے دی۔
نیا نصاب وفاقی دارالحکومت اور وفاقی وزارتوں کے اسکولوں میں لاگو ہوگا۔
قومی نصاب کونسل کے اسسٹنٹ ایجوکیشنل ایڈوائزر سہیل بن عزیز کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق نویں اور گیارہوں کلاس کا نیا نصاب 2024میں لاگو ہوگا، دسویں اور بارہویں جماعت کا نیا نصاب 2025 میں لاگو ہوگا، نئے نصاب کا نوٹیفیکیشن تمام صوبوں کو بھجوا دیا گیا، صوبے اپنے قوانین اور کابینہ کی منظوری سے نئے نصاب لاگو ہونے کا نوٹیفیکیشن کریں گے۔
وزارت وفاقی تعلیم ذرائع کے مطابق نئے نصاب کی تشکیل میں صوبوں سے ماہرین نے اپنی آراء دیں، نصاب پر ہم آہنگی کے لیے صوبوں میں بھی پالیسی ڈائیلاگ کروائے گئے تھے۔ نئے نصاب میں اردو، انگلش، پاکستان اسٹڈیز، ریاضی، فزکس، کیمسٹری، بائیولوجی، کمپیوٹر سائنس، اسلامیات اور انٹرپرینیوشپ شامل ہیں۔
اعلامیے کے مطابق اس نصاب کا اطلاق اسلام آباد کے تمام تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں وفاقی حکومت کے تحت قائم اداروں پر ہوگا اور کوئی بھی شعبہ اس سے مبرا نہ ہوگا۔
وزارت وفاقی تعلیم کے مطابق نصاب کی تیاری کے تمام اقدامات کے ساتھ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو ہر سطح پر شامل کیا گیا۔ پاکستان بھر سے پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم، اساتذہ، والدین اور طلبہ سمیت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک جامع مشاورتی مشق کی گئی۔ اس مقصد کے لیے نہ صرف پاکستان بھر میں پالیسی ڈائیلاگ منعقد کیے گئے بلکہ متعلقہ حکام سے رائے لینے کے لیے متعدد نصابی ورکشاپس بھی منعقد کی گئیں۔
قومی نصاب کونسل نے عوام کو ایک آن لائن پورٹل کے ذریعے اپنی رائے کے اظہار کا موقع بھی دیا تھا۔ ہر صوبے میں علاقائی نصاب ورکشاپس کے بعد این سی سی سیکریٹریٹ اسلام آباد میں ایک حتمی نصاب ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام صوبوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے نامزد ماہرین نے نو مضامین کے نصاب پر دستخط کیے جن میں اردو، انگریزی، اسلامیات، پاکستان اسٹڈیز، ریاضی، فزکس، کیمسٹری، بائیولوجی اور کمپیوٹر سائنس شامل ہیں۔ نصاب پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اسٹیک ہولڈرز کے متعدد اجلاس بلائے گئے۔
تفصیلی غور و خوض کے بعد اسلام آباد اور وفاقی وزارتوں کے ماتحت تمام اداروں کے لیے نصاب کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے ساتھ عمل درآمد کا پلان بھی جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق نویں اور گیارہویں جماعت کا نصاب 2024 جبکہ دسویں اور بارہویں جماعت کا نصاب 2025 کے تعلیمی سال سے نافذ کر دیا جائے گا۔
نیشنل کریکولم کونسل کے ذرائع کے مطابق نیشنل کریکولم آف پاکستان کے لیے بین الاقوامی معیارات کی تیاری ہماری پہلی ذمہ داری تھی جو مکمل کر لی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ معیاری کتب کی تیاری، تربیت اساتذہ اور امتحانی نظام میں بہتری کی کوششیں بھی کی جائیں گی تاکہ نصاب پر بہترین انداز میں عملدرامد کیا جاسکے۔ صوبے اپنے ایکٹ اور قوانین کے مطابق نصاب کا جائزہ لیں گے اور اس کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔
نیا نصاب وفاقی دارالحکومت اور وفاقی وزارتوں کے اسکولوں میں لاگو ہوگا۔
قومی نصاب کونسل کے اسسٹنٹ ایجوکیشنل ایڈوائزر سہیل بن عزیز کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق نویں اور گیارہوں کلاس کا نیا نصاب 2024میں لاگو ہوگا، دسویں اور بارہویں جماعت کا نیا نصاب 2025 میں لاگو ہوگا، نئے نصاب کا نوٹیفیکیشن تمام صوبوں کو بھجوا دیا گیا، صوبے اپنے قوانین اور کابینہ کی منظوری سے نئے نصاب لاگو ہونے کا نوٹیفیکیشن کریں گے۔
وزارت وفاقی تعلیم ذرائع کے مطابق نئے نصاب کی تشکیل میں صوبوں سے ماہرین نے اپنی آراء دیں، نصاب پر ہم آہنگی کے لیے صوبوں میں بھی پالیسی ڈائیلاگ کروائے گئے تھے۔ نئے نصاب میں اردو، انگلش، پاکستان اسٹڈیز، ریاضی، فزکس، کیمسٹری، بائیولوجی، کمپیوٹر سائنس، اسلامیات اور انٹرپرینیوشپ شامل ہیں۔
اعلامیے کے مطابق اس نصاب کا اطلاق اسلام آباد کے تمام تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں وفاقی حکومت کے تحت قائم اداروں پر ہوگا اور کوئی بھی شعبہ اس سے مبرا نہ ہوگا۔
وزارت وفاقی تعلیم کے مطابق نصاب کی تیاری کے تمام اقدامات کے ساتھ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو ہر سطح پر شامل کیا گیا۔ پاکستان بھر سے پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم، اساتذہ، والدین اور طلبہ سمیت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک جامع مشاورتی مشق کی گئی۔ اس مقصد کے لیے نہ صرف پاکستان بھر میں پالیسی ڈائیلاگ منعقد کیے گئے بلکہ متعلقہ حکام سے رائے لینے کے لیے متعدد نصابی ورکشاپس بھی منعقد کی گئیں۔
قومی نصاب کونسل نے عوام کو ایک آن لائن پورٹل کے ذریعے اپنی رائے کے اظہار کا موقع بھی دیا تھا۔ ہر صوبے میں علاقائی نصاب ورکشاپس کے بعد این سی سی سیکریٹریٹ اسلام آباد میں ایک حتمی نصاب ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام صوبوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے نامزد ماہرین نے نو مضامین کے نصاب پر دستخط کیے جن میں اردو، انگریزی، اسلامیات، پاکستان اسٹڈیز، ریاضی، فزکس، کیمسٹری، بائیولوجی اور کمپیوٹر سائنس شامل ہیں۔ نصاب پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اسٹیک ہولڈرز کے متعدد اجلاس بلائے گئے۔
تفصیلی غور و خوض کے بعد اسلام آباد اور وفاقی وزارتوں کے ماتحت تمام اداروں کے لیے نصاب کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے ساتھ عمل درآمد کا پلان بھی جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق نویں اور گیارہویں جماعت کا نصاب 2024 جبکہ دسویں اور بارہویں جماعت کا نصاب 2025 کے تعلیمی سال سے نافذ کر دیا جائے گا۔
نیشنل کریکولم کونسل کے ذرائع کے مطابق نیشنل کریکولم آف پاکستان کے لیے بین الاقوامی معیارات کی تیاری ہماری پہلی ذمہ داری تھی جو مکمل کر لی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ معیاری کتب کی تیاری، تربیت اساتذہ اور امتحانی نظام میں بہتری کی کوششیں بھی کی جائیں گی تاکہ نصاب پر بہترین انداز میں عملدرامد کیا جاسکے۔ صوبے اپنے ایکٹ اور قوانین کے مطابق نصاب کا جائزہ لیں گے اور اس کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔