نجم سیٹھی کا ہائبرڈ ماڈل منظور کرنے پر ایشین کرکٹ کونسل کا شکریہ
یہ 2008 کے بعد پہلا موقع ہے کہ پاکستان ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا
پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے ہائبرڈ ماڈل منظور کرنے پر ایشین کرکٹ کونسل کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ایشیا کپ 31 اگست سے 17ستمبر تک کھیلا جائے گا۔ یہ 2008 کے بعد پہلا موقع ہے کہ پاکستان ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا۔ 15 سال پہلے پاکستان نے 50 اوورز فارمیٹ پر مشتمل ایشیا کپ کا کامیابی سے انعقاد کیا تھا۔
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ ایشیا کپ2023 کے لیے ہمارا پیش کردہ ہائبرڈ ماڈل منظور کرلیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ایشیا کپ کا میزبان رہے گا اور وہ پاکستان میں میچز منعقد کرے گا جس کے بعد سری لنکا اس ایونٹ کا نیوٹرل وینیو ہوگا۔ اس کی وجہ انڈین کرکٹ ٹیم کا پاکستان نہ آنا ہے۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ کا اعلان؛ پاکستان اور سری لنکا میں میچز ہوں گے
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ہمارے پرجوش شائقین بھارتی کرکٹ ٹیم کو پندرہ سال بعد پہلی مرتبہ پاکستان میں کھیلتا دیکھ کر خوش ہوتے لیکن ہمیں بی سی سی آئی کی پوزیشن کا اندازہ ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرح بی سی سی آئی کو بھی سرحد پار کرنے کے لیے اپنی حکومت کی اجازت اور کلیئرنس درکار ہوتی ہے۔ اس پس منظر میں ہائبرڈ ماڈل بہترین حل تھا یہی وجہ ہے کہ وہ اس کی بھرپور وکالت کر رہے تھے۔
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ہائبرڈ ماڈل کی منظوری کا مطلب یہ ہے کہ ایشیا کپ اپنے طے شدہ پروگرام کے تحت کھیلا جائے گا اور ایشین کرکٹ کونسل کرکٹ کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی اور آگے بڑھتی رہے گی کیونکہ آنے والے بیس ماہ برصغیر میں کرکٹ کے شائقین کی دلچسپی اور جوش وخروش کے سلسلے میں بہت اہم ہیں۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ 2023؛ بھارت کو شکست، پاکستان کا ہائبرڈ ماڈل قبول
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پچھلے پندرہ ماہ کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ نے غیرمعمولی اہمیت کی حامل دو طرفہ سیریز اور دو ایچ بی ایل پی ایس ایل کا کامیابی سے انعقاد کیا ہے۔ ان ایونٹس میں دنیا کے صف اول کے کرکٹرز نے حصہ لیا اور پاکستان میں شاندار انتظامات اور میزبانی سے لطف اندوز ہوئے ہیں۔
نجم سیٹھی نے یقین ظاہر کیا کہ ایشیا کپ اور پھر فروری مارچ 2025میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں شریک ٹیموں کو بھی ہماری بہترین میزبانی اور انتظامات دیکھنے کو ملیں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے ایشیاکپ کے بائیکاٹ کی خبروں کو مسترد کردیا
نجم سیٹھی نے کہا کہ وہ ایشین کرکٹ کونسل اور سری لنکا کرکٹ سے بات چیت کرکے لاجسٹک اور آپریشنل معاملات کو طے کریں گے تاکہ ایونٹ کی تیاریوں اور پلاننگ کو باقاعدہ شروع کیا جاسکے۔
انہوں نے ایشین کرکٹ کونسل، شریک ٹیموں، کمرشل پارٹنرز اور پاکستان میں شائقین کو یقین دلایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ایشیا کپ کی میزبانی کے سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا تاکہ اس ایونٹ کو کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکے جو ان ٹیموں کے لیے بہت اہم ہے جو اکتوبر نومبر 2023میں بھارت میں منعقدہ ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان ایشیاکپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرسکتا ہے، بھارتی میڈیا
نجم سیٹھی نے ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوششوں سے ایشین کرکٹ کونسل مضبوط ہوکر کام کرے گی تاکہ اجتماعی طور پر ایک دوسرے کے مفاد کا تحفظ کیا جا سکے اور ساتھ ہی ایمرجنگ ایشیائی ممالک کو مواقع بھی فراہم کیے جا سکیں۔
ایشیا کپ 31 اگست سے 17ستمبر تک کھیلا جائے گا۔ یہ 2008 کے بعد پہلا موقع ہے کہ پاکستان ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا۔ 15 سال پہلے پاکستان نے 50 اوورز فارمیٹ پر مشتمل ایشیا کپ کا کامیابی سے انعقاد کیا تھا۔
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ ایشیا کپ2023 کے لیے ہمارا پیش کردہ ہائبرڈ ماڈل منظور کرلیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ایشیا کپ کا میزبان رہے گا اور وہ پاکستان میں میچز منعقد کرے گا جس کے بعد سری لنکا اس ایونٹ کا نیوٹرل وینیو ہوگا۔ اس کی وجہ انڈین کرکٹ ٹیم کا پاکستان نہ آنا ہے۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ کا اعلان؛ پاکستان اور سری لنکا میں میچز ہوں گے
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ہمارے پرجوش شائقین بھارتی کرکٹ ٹیم کو پندرہ سال بعد پہلی مرتبہ پاکستان میں کھیلتا دیکھ کر خوش ہوتے لیکن ہمیں بی سی سی آئی کی پوزیشن کا اندازہ ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرح بی سی سی آئی کو بھی سرحد پار کرنے کے لیے اپنی حکومت کی اجازت اور کلیئرنس درکار ہوتی ہے۔ اس پس منظر میں ہائبرڈ ماڈل بہترین حل تھا یہی وجہ ہے کہ وہ اس کی بھرپور وکالت کر رہے تھے۔
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ہائبرڈ ماڈل کی منظوری کا مطلب یہ ہے کہ ایشیا کپ اپنے طے شدہ پروگرام کے تحت کھیلا جائے گا اور ایشین کرکٹ کونسل کرکٹ کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی اور آگے بڑھتی رہے گی کیونکہ آنے والے بیس ماہ برصغیر میں کرکٹ کے شائقین کی دلچسپی اور جوش وخروش کے سلسلے میں بہت اہم ہیں۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ 2023؛ بھارت کو شکست، پاکستان کا ہائبرڈ ماڈل قبول
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پچھلے پندرہ ماہ کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ نے غیرمعمولی اہمیت کی حامل دو طرفہ سیریز اور دو ایچ بی ایل پی ایس ایل کا کامیابی سے انعقاد کیا ہے۔ ان ایونٹس میں دنیا کے صف اول کے کرکٹرز نے حصہ لیا اور پاکستان میں شاندار انتظامات اور میزبانی سے لطف اندوز ہوئے ہیں۔
نجم سیٹھی نے یقین ظاہر کیا کہ ایشیا کپ اور پھر فروری مارچ 2025میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں شریک ٹیموں کو بھی ہماری بہترین میزبانی اور انتظامات دیکھنے کو ملیں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے ایشیاکپ کے بائیکاٹ کی خبروں کو مسترد کردیا
نجم سیٹھی نے کہا کہ وہ ایشین کرکٹ کونسل اور سری لنکا کرکٹ سے بات چیت کرکے لاجسٹک اور آپریشنل معاملات کو طے کریں گے تاکہ ایونٹ کی تیاریوں اور پلاننگ کو باقاعدہ شروع کیا جاسکے۔
انہوں نے ایشین کرکٹ کونسل، شریک ٹیموں، کمرشل پارٹنرز اور پاکستان میں شائقین کو یقین دلایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ایشیا کپ کی میزبانی کے سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا تاکہ اس ایونٹ کو کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکے جو ان ٹیموں کے لیے بہت اہم ہے جو اکتوبر نومبر 2023میں بھارت میں منعقدہ ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان ایشیاکپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرسکتا ہے، بھارتی میڈیا
نجم سیٹھی نے ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوششوں سے ایشین کرکٹ کونسل مضبوط ہوکر کام کرے گی تاکہ اجتماعی طور پر ایک دوسرے کے مفاد کا تحفظ کیا جا سکے اور ساتھ ہی ایمرجنگ ایشیائی ممالک کو مواقع بھی فراہم کیے جا سکیں۔