وفاقی وزارت مذہبی امور کی ناقص حکمت عملی کے باعث عازمین حج کے 18 ارب روپے پھنس گئے
حکومت2ماہ میں 36کروڑر وپے سودوصول کر یگی،70ہزاردرخواست گزارفریضہ حج ادا نہیں کرسکیں گے.
وفاقی وزارت مذہبی امور کی ناقص حکمت عملی کے باعث عازمین حج کے 18 ارب روپے پھنس گئے،حکومت 2ماہ میں کروڑوں روپے سود حاصل کرے گی، پرائیویٹ اسکیم کے حج فارم 30 اپریل سے ملنا شروع ہوجائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت مذہبی امور کی ناقص حکمت عملی کے باعث 70ہزار عازمین حج کے تقریباً 18 ارب روپے پھنس گئے، وزارت مذہبی امور نے مختص حج کوٹے سے 70 ہزار زیادہ درخواستیں جمع کی ہیں ، سرکاری حج اسکیم کا مختص کوٹہ 56 ہزار 684 ہے ، وزارت مذہبی امور نے ایک لاکھ 26 ہزار حج درخواستیں وصول کی ہیں ، حاجیوں کیلیے خدمات انجام دینے والے والے مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے کہا ہے کہ وزارت مذہبی امور زائد وصول کی جانے والی 70 ہزار حج درخواستوں کی رقم سے 2ماہ میں 36 کروڑ روپے سود حاصل کرے گی ، حج درخواستیں جمع کرانے والے 70 ہزار عازمین کو جب دوماہ بعد رقم واپس ملے گی تو پرائیویٹ اسکیم کی بکنگ بھی ختم ہوچکی ہوگی،وہ حج پرائویٹ اسکیم سے بھی فریضہ حج ادا نہیں کرسکیں گے۔
انھوں نے اس امر پر گہری تشویش کا اظہارکیا ہے کہ حکومت نے پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پرحج درخواستیں جمع کی ہیں لیکن یہ درخواستیں مختص کوٹے سے دگنی ہیں،انھوں نے کہا کہ وفاقی وزارت مذہبی امور کے دیے گئے2لاکھ 62 ہزار 231 روپے کے حج پیکج پر اعتماد کرکے سرکاری خزانے میں تقریباً 33 ارب روپے جمع کرائے گئے ہیں، اب ضرورت اس امر کی ہے کہ سرکاری کوٹے سے زیادہ موصول ہونے والی حج درخواستوں کی مد میں ملنے والی رقم کو فی الفور حج درخواست گزاروں کو واپس کردیا جائے تاکہ وہ پرائیویٹ حج اسکیم میں ٹورآپریٹروں کے ذریعے حج پر جاسکیں ، انھوں نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت 2ماہ بعد حج درخواست گزاروں کو اطلاع دے گی کہ ان کی درخواست منظور ہوئی ہے یا نہیں تو اس وقت تک پرائویٹ اسکیم کا کوٹہ بھرچکا ہوگا۔
مجلس درس پاکستان کے چیئرمین الحاج محمد سعید صابری نے وزیراعظم نوازشریف اور وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی عرب میں اپنا اثرورسوخ استعمال کریں تاکہ سرکاری حج اسکیم میں درخواستیں جمع کرانے پر درخواست گزار فریضہ حج ادا کرسکیں،ممتاز عالم دین علامہ نسیم احمد صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت واضح کرے کہ حکومت حاجیوں کی رقم پر بینک سے سود نہیں لے گی اگر حکومت حاجیوں کی رقم پر سود لیتی ہے تو یہ رقم روزانہ کے حساب سے تقریبا سوا دو کروڑ روپے بنتی ہے،حج گروپ آرگنائزر پاکستان کے حاجی محمد سعید نے کہا کہ حکومت جلد از جلد ان عازمین حج کی رقومات واپس کرے جو فریضہ حج ادا نہیں کرسکیں گے کیونکہ 30 اپریل سے 5مئی تک پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت حاجی کیمپوں سے حج فارم ملنا شروع ہوجائیں گے۔
یہ فارم 5 مئی سے 4 جون تک جمع کرائے جاسکتے ہیں ،عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ کے ریحان یاسین نے کہا کہ اگر حکومت نے حاجیوں کی رقومات کی فوری واپسی کا اعلان نہ کیا تو حکومت کو حاجیوں کی بددعائیں ملیں گی،گزشتہ سالوں میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ مطلوبہ تعداد سے زیادہ درخواستیں جمع ہوئی ہوں کیا اب یہ کمپیوٹر کی غلطی سے ہوا ہے یا ایسا جان بوجھ کر کیا گیا ہے بظاہر ایسا لگتا ہے کہ کمپیوٹرسوفٹ ویئر میں یہ بات فیڈ ہی نہیں کی گئی کہ کتنی درخواستیں وصول کرنی ہیں اگر مختص حج کوٹے کی تعداد کو کمپیوٹر میں فیڈ کیا جاتا تو کمپیوٹر مطلوبہ درخواستیں جمع کرنے کے بعد مزید درخواست فارم مسترد کردیتا۔
انھوں نے کہا کہ جمع کی گئی درخواستوں کے بارے میں قرعہ اندازی کے ذریعے بھی فریضہ حج پر بھیجنے والوں کا اعلان کیا جاسکتا ہے اور پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر بھی اعلان ہوسکتا ہے،تحریک عوام اہلسنت پاکستان حج و عمرہ کمیٹی کے چیئرمین محمد عاطف حنیف بلو نے کہا ہے کہ اگر سرکاری حج اسکیم کے تحت زائد وصول کی گئی درخواست گزاروں کی رقم فی الفور واپس نہ کی گئی تو درخواست گزار پرائویٹ اسکیم سے بھی محروم ہوجائیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت مذہبی امور کی ناقص حکمت عملی کے باعث 70ہزار عازمین حج کے تقریباً 18 ارب روپے پھنس گئے، وزارت مذہبی امور نے مختص حج کوٹے سے 70 ہزار زیادہ درخواستیں جمع کی ہیں ، سرکاری حج اسکیم کا مختص کوٹہ 56 ہزار 684 ہے ، وزارت مذہبی امور نے ایک لاکھ 26 ہزار حج درخواستیں وصول کی ہیں ، حاجیوں کیلیے خدمات انجام دینے والے والے مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے کہا ہے کہ وزارت مذہبی امور زائد وصول کی جانے والی 70 ہزار حج درخواستوں کی رقم سے 2ماہ میں 36 کروڑ روپے سود حاصل کرے گی ، حج درخواستیں جمع کرانے والے 70 ہزار عازمین کو جب دوماہ بعد رقم واپس ملے گی تو پرائیویٹ اسکیم کی بکنگ بھی ختم ہوچکی ہوگی،وہ حج پرائویٹ اسکیم سے بھی فریضہ حج ادا نہیں کرسکیں گے۔
انھوں نے اس امر پر گہری تشویش کا اظہارکیا ہے کہ حکومت نے پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پرحج درخواستیں جمع کی ہیں لیکن یہ درخواستیں مختص کوٹے سے دگنی ہیں،انھوں نے کہا کہ وفاقی وزارت مذہبی امور کے دیے گئے2لاکھ 62 ہزار 231 روپے کے حج پیکج پر اعتماد کرکے سرکاری خزانے میں تقریباً 33 ارب روپے جمع کرائے گئے ہیں، اب ضرورت اس امر کی ہے کہ سرکاری کوٹے سے زیادہ موصول ہونے والی حج درخواستوں کی مد میں ملنے والی رقم کو فی الفور حج درخواست گزاروں کو واپس کردیا جائے تاکہ وہ پرائیویٹ حج اسکیم میں ٹورآپریٹروں کے ذریعے حج پر جاسکیں ، انھوں نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت 2ماہ بعد حج درخواست گزاروں کو اطلاع دے گی کہ ان کی درخواست منظور ہوئی ہے یا نہیں تو اس وقت تک پرائویٹ اسکیم کا کوٹہ بھرچکا ہوگا۔
مجلس درس پاکستان کے چیئرمین الحاج محمد سعید صابری نے وزیراعظم نوازشریف اور وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی عرب میں اپنا اثرورسوخ استعمال کریں تاکہ سرکاری حج اسکیم میں درخواستیں جمع کرانے پر درخواست گزار فریضہ حج ادا کرسکیں،ممتاز عالم دین علامہ نسیم احمد صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت واضح کرے کہ حکومت حاجیوں کی رقم پر بینک سے سود نہیں لے گی اگر حکومت حاجیوں کی رقم پر سود لیتی ہے تو یہ رقم روزانہ کے حساب سے تقریبا سوا دو کروڑ روپے بنتی ہے،حج گروپ آرگنائزر پاکستان کے حاجی محمد سعید نے کہا کہ حکومت جلد از جلد ان عازمین حج کی رقومات واپس کرے جو فریضہ حج ادا نہیں کرسکیں گے کیونکہ 30 اپریل سے 5مئی تک پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت حاجی کیمپوں سے حج فارم ملنا شروع ہوجائیں گے۔
یہ فارم 5 مئی سے 4 جون تک جمع کرائے جاسکتے ہیں ،عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ کے ریحان یاسین نے کہا کہ اگر حکومت نے حاجیوں کی رقومات کی فوری واپسی کا اعلان نہ کیا تو حکومت کو حاجیوں کی بددعائیں ملیں گی،گزشتہ سالوں میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ مطلوبہ تعداد سے زیادہ درخواستیں جمع ہوئی ہوں کیا اب یہ کمپیوٹر کی غلطی سے ہوا ہے یا ایسا جان بوجھ کر کیا گیا ہے بظاہر ایسا لگتا ہے کہ کمپیوٹرسوفٹ ویئر میں یہ بات فیڈ ہی نہیں کی گئی کہ کتنی درخواستیں وصول کرنی ہیں اگر مختص حج کوٹے کی تعداد کو کمپیوٹر میں فیڈ کیا جاتا تو کمپیوٹر مطلوبہ درخواستیں جمع کرنے کے بعد مزید درخواست فارم مسترد کردیتا۔
انھوں نے کہا کہ جمع کی گئی درخواستوں کے بارے میں قرعہ اندازی کے ذریعے بھی فریضہ حج پر بھیجنے والوں کا اعلان کیا جاسکتا ہے اور پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر بھی اعلان ہوسکتا ہے،تحریک عوام اہلسنت پاکستان حج و عمرہ کمیٹی کے چیئرمین محمد عاطف حنیف بلو نے کہا ہے کہ اگر سرکاری حج اسکیم کے تحت زائد وصول کی گئی درخواست گزاروں کی رقم فی الفور واپس نہ کی گئی تو درخواست گزار پرائویٹ اسکیم سے بھی محروم ہوجائیں گے ۔