افغانستان کی فضائی حدود پراب بھی امریکا کا قبضہ ہے نائب وزیر دفاع
مخلوط حکومت کے نام پر غیر ملکی مداخلت کو قبول نہیں کیا جا سکتا، مولوی محمد یعقوب مجاہد
افغانستان کے نائب وزیر دفاع مولوی محمد یعقوب مجاہد کا کہنا ہے کہ افغانستان کی فضائی حدود اب بھی امریکا کے قبضے میں ہے۔
افغان چینل کو انٹرویو میں طالبان حکومت کے نائب وزیر دفاع اور طالبان تحریک کے بانی ملا عمر مجاہد کے بیٹے محمد یعقوب مجاہد نے کہا کہ مخلوط حکومت کے نام پر غیر ملکی مداخلت کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔
افغانستان کی فضائی حدود میں امریکی طیاروں کی موجودگی کے سوال پر افغان نائب وزیردفاع کا کہنا تھا کہ یہ فضائی حدود کی خلاف ورزی ہے۔ فضائی حدود پراب بھی امریکا کا قبضہ ہے۔پہلے بھی اس کی وضاحت کرچکا ہوں اور اب نہیں چاہتا کہ کشیدگی ہو اور دوسرے ممالک سے ہمارے تعلقات خراب ہوں۔
مولوی محمد یعقوب مجاہد نے مزید کہا کہ افغان فضائی حدود میں امریکی طیاروں کی پروازیں دوحا معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ امریکی حکام کو یہ پروازیں روکنے کو کہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بشمول ہمسایہ ممالک چاہتے ہیں کہ طالبان ایک ایسی حکومت بنائیں جو عوام کی نمائندگی کرے تاہم طالبان حکومت میں ہر قوم کے لوگ ہیں۔ اگر ہمیں وقت دیا گیا اور طالبان حکومت جاری رہی تو یقین ہے کہ حکومت میں تنوع آئے گا اور اہم عہدوں پر پیشہ ورانہ لوگوں کو تعینات کیا جائے گا۔
افغان چینل کو انٹرویو میں طالبان حکومت کے نائب وزیر دفاع اور طالبان تحریک کے بانی ملا عمر مجاہد کے بیٹے محمد یعقوب مجاہد نے کہا کہ مخلوط حکومت کے نام پر غیر ملکی مداخلت کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔
افغانستان کی فضائی حدود میں امریکی طیاروں کی موجودگی کے سوال پر افغان نائب وزیردفاع کا کہنا تھا کہ یہ فضائی حدود کی خلاف ورزی ہے۔ فضائی حدود پراب بھی امریکا کا قبضہ ہے۔پہلے بھی اس کی وضاحت کرچکا ہوں اور اب نہیں چاہتا کہ کشیدگی ہو اور دوسرے ممالک سے ہمارے تعلقات خراب ہوں۔
مولوی محمد یعقوب مجاہد نے مزید کہا کہ افغان فضائی حدود میں امریکی طیاروں کی پروازیں دوحا معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ امریکی حکام کو یہ پروازیں روکنے کو کہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بشمول ہمسایہ ممالک چاہتے ہیں کہ طالبان ایک ایسی حکومت بنائیں جو عوام کی نمائندگی کرے تاہم طالبان حکومت میں ہر قوم کے لوگ ہیں۔ اگر ہمیں وقت دیا گیا اور طالبان حکومت جاری رہی تو یقین ہے کہ حکومت میں تنوع آئے گا اور اہم عہدوں پر پیشہ ورانہ لوگوں کو تعینات کیا جائے گا۔