چیف کوچ کیلئے ثقلین مشتاق کی درخواست نے پی سی بی کو مشکل میں ڈال دیا

اسپن کنسلٹنٹ کیلیے مشتاق احمد فیورٹ ہیں، ایسے میں ’’دوسرا‘‘ کے موجد کو بولنگ کوچ بنانے کی تجویز سامنے آ گئی۔


Saleem Khaliq April 30, 2014
اسپن کنسلٹنٹ کیلیے مشتاق احمد فیورٹ ہیں، ایسے میں ’’دوسرا‘‘ کے موجد کو بولنگ کوچ بنانے کی تجویز سامنے آ گئی۔ فوٹو: فائل

چیف کوچ کیلئے ثقلین مشتاق کی درخواست نے پی سی بی کو مشکل میں ڈال دیا، وقار یونس کو عہدہ سونپنے کا فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا۔

اسپن کنسلٹنٹ کیلیے مشتاق احمد فیورٹ ہیں،ایسے میں ''دوسرا'' کے موجد کو بولنگ کوچ بنانے کی تجویز سامنے آ گئی، یہ پوسٹ محمد اکرم کے اکیڈمی میں تبادلے سے خالی ہو چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق معین خان اب چیف سلیکٹر بن چکے، ان کی جگہ وقار یونس کو قومی کرکٹ ٹیم کا چیف کوچ مقرر کیا جانا تقریباً یقینی ہے،بورڈ کو توقع تھی کہ کوئی دوسرا ہائی پروفائل امیدوار سامنے نہ آنے کے سبب آسانی سے سابق پیسر کے ساتھ معاہدہ ہو جائے گا، مگر اس دوڑ میں سابق ٹیسٹ اسپنر ثقلین مشتاق نے کود کر بنا بنایا''کھیل'' خراب کر دیا۔

وہ نیوزی لینڈ،بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے ساتھ منسلک رہ چکے جبکہ آسٹریلوی بولرز کی بھی رہنمائی کا فریضہ نبھایا ہے، ثقلین نے پاکستانی اسپن کنسلٹنٹ کیلیے بھی درخواست جمع کرا دی مگر یہ پوسٹ مشتاق احمد کے نام ہو چکی، ایسے میں بورڈ مشکل کا شکار ہو گیا کہ سابق اسپنر کو کیسے ٹیم کے ساتھ منسلک کیا جائے، اس مسئلے کا حل وقار یونس نے پیش کر دیا، ذرائع کے مطابق متوقع چیف کوچ نے ثقلین مشتاق کو بولنگ کوچ بنانے کی تجویز دی ہے۔

یہ پوسٹ محمد اکرم کے نیشنل اکیڈمی میں تبادلے سے خالی ہو چکی، ایسے میں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ وقار یونس چونکہ اپنے زمانے کے بہترین بولر رہ چکے اس لیے نئے بولنگ کوچ کی اب کوئی ضرورت نہیں رہی، ثقلین کے اسپنر ہونے سے اس عہدہ پر تقرری کا جواز مل سکتا ہے، وقار یونس معاہدے کی شرائط طے کرنے کیلیے آئندہ چند روز میں لاہور پہنچ رہے ہیں، اس دوران تمام معاملات پر بات ہو گی، وہ ثقلین کو ٹیم کے ساتھ ٹورز پر بھی لے جانا چاہتے ہیں، دوسری جانب متوقع اسپن کنسلٹنٹ مشتاق احمد اکیڈمی تک محدود رہ کر نوجوان بولرز کی رہنمائی کریں گے۔ یاد رہے کہ کوچز کی پوسٹ کیلیے درخواست دینے کی آخری تاریخ5 جون ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔