
دوسری طرف کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کا موقف تھا کہ کامیڈین ولی شیخ نے مویشی منڈی سے متعلق جو بات کی وہ حقائق کے برعکس ہے، واردات کا جو وقت وہ بتا رہے ہیں اس وقت ان کی لوکیشن ملیر سٹی کی ہے۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے ولی شیخ کا کہنا ہے کہ اگر میری بات غلط ثابت ہوتی ہے تو مجھے قانون کے مطابق سزا دی جائے ، انھیں اس حوالے سے نہیں معلوم کہ کراچی پولیس چیف ان کی لوکیشن سے متعلق بات کس بنیاد پر بات کر رہے ہیں۔
انھوں ںے بتایا کہ جس وقت ان کے ساتھ واردات ہوئی نجی ٹی وی چینل سے وابستہ عفان بھی ان کے ہمراہ تھے اور ان کا ایک موبائل فون جو کہ موٹر سائیکل پر چڑھے کور کی جیب میں رکھا تھا وہ چھین جانے سے بچ گیا اور اسی موبائل فون سے تھانے میں ویڈیو بنائی تھی۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ وہ انویسٹی گیشن افسر سرور کے ساتھ مکمل تعاون کررہے ہیں اور وہ ان کے گھر بیان لینے بھی آئے اور انھیں مجھ سے کوئی پریشانی نہیں، یہ بات درست نہیں کہ وہ پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے ہیں۔
ولی شیخ نے بتایا کہ واردات کے بعد ان کے پاس ایک فون آیا تھا کہ ایس ایس پی نے آپ کو بلایا ہے اس وقت وہ اپنی ہمشیرہ کی ساس کے جنازے میں تھے جس پر انہیں کہا گیا کہ بعد آپ سے فون پر رابطہ کرلیا جائیگا تاہم اس کے بعد کسی کا دوبارہ فون نہیں آیا۔
واضح رہے کہ ولی شیخ اور عفان کے ساتھ رواں ماہ 4 جون کو ناردرن بائی پاس مویشی منڈی جاتے ہوئے لوٹ مار کی واردات ہوئی تھی جس میں ڈاکو ولی شیخ کا موبائل فون، 85 ہزار روپے نقدی جبکہ اس کے ساتھی سے موبائل فون اور 5 ہزار روپے نقدی چھین کر فرار ہوگئے تھے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔